تازہ ترین

جرمن حکام کا مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ

برلن: جرمنی میں بڑھتے ہوئے جرائم کے پیش نظر حکام نے مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

تٖفصیلات کے مطابق جرمنی میں شام، افغانستان اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مہاجرین موجود ہیں، جبکہ ملک میں ہونے والے جرائم میں اکثر مہاجرین ملوث قرار پاتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے مطابق برلن حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ جرائم میں ملوث پائے گئے شامی مہاجرین یا ایسے تارکین وطن جو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ تصور کیے جائیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایسے مہاجرین جو ملک میں جرائم کرتے ہیں، یا ایسے تارکین وطن جن پر شک ہو انہیں ملک بدر کردیا جائے گا۔

خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں جرمنی میں مہاجرین کے ہاتھوں دہشت گردی کے سنگین واقعات دیکھنے میں آئے تھے، جس کے باعث جرمن حکام نے 17 افغان تارکین وطن کو ملک بدر کردیا تھا۔

مہاجرین کا معاملہ، 17 افغان تارکین وطن جرمنی بدر کردیے گئے

واضح رہے کہ دسمبر سن 2016 سے اب تک جرمنی سے افغانستان ڈی پورٹ کیے جانے والے تارکین وطن کا مذکورہ سولہواں گروپ تھا، اعداد وشمار کے مطابق اب تک تقریباً 366 افغان مہاجرین ڈی پورٹ کیے جاچکے ہیں۔

دوسری جانب جرمن شہریوں کی ہلاکت اور جرائم میں اضافے کے بعد بائیں بازوں سے تعلق رکھنے والے گروہوں میں سخت غم وغصہ دیکھنے میں آیا تھا۔

یاد رہے کہ رواں سال اگست میں ایک جرمن خاتون کو چاقو سے وار کرکے قتل کردیا گیا تھا، اس حملے میں بھی ایک ایران تارکین وطن کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئیں تھے۔

Comments

- Advertisement -