تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

جرمنی کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق اہم فیصلہ

برلن: ہنر مند افراد کی شدید کمی کے پیش نظر جرمنی نے غیر ملکیوں کے لئے اہم اعلان کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمنی نے غیر ملکی ملازمین کی امیگریشن میں حائل رکاوٹوں میں کمی کا اعلان کردیا ہے۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب جرمنی میں مختلف شعبوں میں بیس لاکھ آسامیاں خالی پائی گئیں ہیں اور حکومت ان ملازمتوں کے لئے بیرون ممالک کے پیشہ وارانہ افراد کو خصوصی ویزا دینا چاہتی ہے۔

اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے جرمن پارلیمنٹ نے نیا مسودہ قانون منظور کرلیا ہے۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق جرمنی کو اپنی لیبر مارکیٹ کو مستحکم رکھنے کے لیے ہر سال چار لاکھ ہنر مند افراد کو ملک میں امیگریشن ویزہ دینا ہوگا۔

اس کمی کی ایک بڑی وجہ سن 1960 کی دہائی میں پیدا ہونے والی ‘بے بی بومر جنریشن‘ ہے، جو بہت جلد ریٹائر ہونے جا رہی ہے۔

جرمن وفاقی وزارت داخلہ نے بتایا کہ کابینہ نے اسکلڈ امیگریشن ایکٹ میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ غیر ملکی پیشہ ورانہ تربیت یافتہ افراد کے لیے روزگار کے نئے مواقع میسر ہوسکیں۔

اس قانونی مسودے میں کہا گیا ہے کہ ان اصلاحات سے یورپی یونین سے باہر کے ممالک کے ہنر مند تارکین وطن کی تعداد میں سالانہ 60,000 افراد کا اضافہ ہو سکتا ہے، یہ مسودہ غیر ملکی کارکنوں کو ملک میں داخل ہونے کے لیے تین راستے فراہم کرتا ہے۔

جرمنی کی امیگریشن حاصل کرنے کے طریقے یہ ہیں۔

نیا چانس کارڈ

نیا ‘چانس کارڈ‘اُن افراد کے لیے ہے جن کے پاس نوکری کی پیشکش نہیں ہوگی لیکن وہ کام تلاش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، چانس کارڈ پوائنٹس پر مبنی نظام پر مشتمل ہے جو قابلیت، زبان کی مہارت، پیشہ ورانہ تجربہ، جرمنی سے تعلق اور عمر کو مدنظر رکھتا ہے۔

حکام کے مطابق امیگریشن کے لیے جرمنی میں تسلیم شدہ پیشہ ورانہ یا یونیورسٹی کی ڈگری، ملازمت کا معاہدہ (جاب کانٹریکٹ) درکار ہو گا۔ ڈگری یا پیشہ ورانہ تربیت کے ساتھ ساتھ متعلقہ شعبے میں کام کرنے کے کم از کم دو سال کے تجربے کی ضرورت ہو گی۔

کم تنخواہ کے ساتھ امیگریشن کی اجازت ( بلیو کارڈ)

اس کارڈ کی بدولت ماہرین تعلیم کسی قسم کی ابتدائی جانچ کے بغیر ملازمت کے لیے جرمنی میں داخل ہو سکتے ہیں۔ یعنی انہیں زبان کی مہارت ثابت کرنے اور اس شعبے میں جرمنی یا یورپی یونین کے شہری دستیاب ہیں یا نہیں، جیسی رکاوٹوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ لیکن انہیں بلیو کارڈ اسکیم میں مقرر کردہ کم از کم آمدنی حاصل کرنا ہوگی، جس کی حد کو اب کم کیا جائے گا۔

بلقان ممالک سے ملازمین کی بھرتیاں

جرمنی کی مخلوط حکومت کی کابینہ نے البانیہ، بوسنیا ہرزیگووینا، کوسووو، جمہوریہ شمالی مقدونیہ، مونٹی نیگرو اور سربیا سے ملازمت کے متلاشی افراد کے حوالے سے ضوابط میں توسیع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، جن کی مدت اس سال کے آخر میں ختم ہونے جارہی تھی۔ اس اقدام کے ذریعے جرمنی میں کاروباری صنعت سالانہ پچاس ہزار افراد کو بھرتی کرسکے گی۔

Comments

- Advertisement -