تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

ان نقصان دہ اشیا کو اپنے گھر سے نکال باہر کریں

بعض لوگ اپنے گھر کو بہت سے سامان سے بھر دیتے ہیں جس کا مقصد ضرورت کے وقت کسی شے کی دستیابی، گھر کو خوبصورت بنانا اور سہولت پیدا کرنا ہوتا ہے۔

تاہم ان میں سے کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو نقصان دہ بن سکتی ہیں اور ماہرین ایسی اشیا کو گھر میں نہ رکھنے کی تجویز دیتے ہیں۔ آئیں جانتے ہیں ایسی کون سی اشیا ہیں جو آپ کے گھر میں موجود ہیں اور آپ کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

پلاسٹک کے ڈبے

پلاسٹک کے ڈبے کچن اور فریج میں مختلف اشیا محفوظ کرنے کے لیے نہایت کارآمد ثابت ہوتے ہیں لیکن یہ ڈبے آپ کے قاتل بھی بن سکتے ہیں۔ اگر آپ کے گھر میں موجود پلاسٹک کے ڈبوں پر ’پی سی‘ لکھا ہے تو ایسے ڈبوں کو ایک لمحہ بھی سوچے بغیر کوڑے دان کی نذر کردیں۔

پی سی کا مطلب ہے پولی کاربونیٹ، اس عنصر میں ایک زہریلا کیمیکل بسفینول اے (بی پی اے) شامل کیا جاتا ہے۔ یہ کیمیکل تنفس کے مسائل، امراض قلب، اور بلڈ پریشر کا سبب بن سکتا ہے۔

پلاسٹک کے ان ڈبوں کی جگہ آپ شیشے کے ڈبے استعمال کر سکتے ہیں۔

ایئر فریشنر

گھر کو خوشبوؤں سے مہکا دینے والا ایئر فریشنر اپنے اندر بے شمار کیمیکلز رکھتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کی خوشبو طویل وقت تک موجود رہتی ہے۔ مستقل ایئر فریشنر کا استعمال آپ کی صحت کے لیے خطرات پیدا کر سکتا ہے۔

خوشبو کے لیے پھولوں والے پودے گھر میں رکھے جاسکتے ہیں۔ گلاب و موتیا کے تازہ پھول بھی کمرے کو خوشبو سے مہکا دیتے ہیں۔

پرانا ٹوتھ برش

ٹوتھ برش کے استعمال کے عرصے کو کم رکھیں، ٹوتھ برش جراثیم ذخیرہ کرنے کی آئیڈیل جگہ ہے۔ ماہرین کے مطابق ہر 3 سے 4 ماہ بعد ٹوتھ برش تبدیل کر لینا چاہیئے چاہے وہ بہتر حالت میں ہی کیوں نہ موجود ہو۔

ماہرین کے مطابق جب ہم بخار، نزلہ، زکام یا کسی اور بیماری کے دوران ٹوتھ برش استعمال کرتے ہیں تو بیماری کے جراثیم برش میں بھی جگہ بنا لیتے ہیں۔

صحت مند ہونے کے بعد وہی ٹوتھ برش دوبارہ استعمال کرنا اس بیماری کو واپس بلانے کے مترادف ہے۔

پرانے کپڑے

پرانے اور غیر ضروری کپڑے جمع کیے رکھنا بے وقوفانہ عمل ہے۔ جن کپڑوں کی آپ کو ضروت نہ ہو انہیں کسی ضرورت مند کو دے دیں۔

ماہرین کے مطابق ایسی الماری جس میں بے تحاشہ کپڑے ٹھنسے ہوں، ہر بار کھلنے پر آپ کو ذہنی تناؤ میں مبتلا کر دیتی ہے۔

غیر ضروری کپڑے رکھنے سے آپ کا دماغ آپ کو یہ تاثر بھی دیتا ہے کہ آپ کے پاس بہت سے کپڑے موجود ہیں اور آپ کو خریداری کرنے کی ضرورت نہیں۔

یہ دھوکہ اس وقت مشکل سے دو چار کر سکتا ہے جب آپ کو پتہ چلے کہ کسی اہم موقع کے لیے آپ کے پاس واقعی کوئی مناسب لباس موجود نہیں۔

پلاسٹک کے کٹنگ بورڈ

کٹنگ یا چوپنگ بورڈ سبزیاں کاٹنے کے عمل میں آسانی پیدا کرتا ہے تاہم اگر یہ پلاسٹک کا ہو تو آپ کی کٹی ہوئی سبزیوں کو جراثیموں سے بھر سکتا ہے۔

ہر بار جب پلاسٹک کے کٹنگ بورڈ پر چھری سے خراش لگتی ہے تو اس میں جراثیموں کی رہائش کے لیے ایک نئی جگہ پیدا ہوجاتی ہے۔

پلاسٹک کی جگہ لکڑی کے کٹنگ بورڈ استعمال کریں۔ لکڑی قدرتی طور پر اینٹی بائیوٹک خصوصیات رکھتی ہے لہٰذا اس پر کاٹی جانے والی سبزیوں سے آپ ایک صحت بخش کھانا تیار کرسکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -