تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

نمازِ فجر کے بعد غلاف کعبہ کی تبدیلی

مکہ مکرمہ:حرم شریف میں غلاف کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب جاری ہے، غلاف کعبہ کی تبدیلی کا عمل چار گھنٹے تک جاری رہے گا۔

خانہ کعبہ کے غلاف کی تبدیلی آج نماز فجر کے بعد شروع ہوئی، غلافِ کعبہ کی تیاری میں 2کروڑ 20 لاکھ ریال لاگت آئی ہے ، اس میں ایک سوپچاس کلو گرام خالص سونا اور چاندی جبکہ چھ سوستر کلو گرام خالص ریشم استعمال کی گئی ہے، اس پر بیت اللہ کی حرمت اور حج کی فرضیت اور فضیلت کے بارے میں قرآنی آیات کشیدہ کی گئی ہیں، غلاف کا سائز چھ سو اٹھاون مربع میٹر ہے اور یہ سینتالیس حصوں پر مشتمل ہے۔

  اتارے جانے والے غلاف کے ٹکرے بیرونی ممالک سے آئے ہوئے سربراہان مملکت اور دیگر معززین کو بطور تحفہ پیش کر دئیے جاتے ہیں۔

یاد رہے کہ غلاف کعبہ ہر سال نو ذوالحجہ کو تبدیل کیا جاتا ہے جبکہ کعبہ کو غسل ہر سال دو مرتبہ شعبان اور ذوالحجہ کے مہینوں میں دیا جاتا ہے، دو کروڑ ریال لاگت سے تیار کئے جانے والے غلاف کعبہ کو عربی زبان میں کسوا کہا جاتا ہے جسے متعدد افراد مل کر ہاتھ سے تیار کرتے ہیں۔

اسلامی تاریخ میں پہلی بار حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فتح مکہ کی خوشی میں کعبے پر یمن کا تیار کیا ہوا سیاہ غلاف چڑھانے کا حکم دیا۔

ظہور اسلام سے پہلے بھی غلاف کعبہ کو بڑی اہمیت حاصل تھی، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعلان نبوت سے پانچ سال قبل قریش مکہ نے کعبہ کی تعمیر نو کی تو بڑے اہتمام سے غلاف بھی چڑھایا۔

انیسویں اور 20 ویں صدی عیسوی کی شروعات تک غلاف کعبہ مصر میں تیار ہوا کرتا تھا لیکن 1927ء میں شاہ عبدالعزیز السعود نے اس کی تیاری کے لئے مکہ میں ایک کارخانہ قائم کیا جس کا نام ‘دارالکسوہ’ ہے، اس فیکٹری میں پہلا غلاف 1934 میں تیار ہوا۔

Comments

- Advertisement -