تازہ ترین

لیفٹیننٹ جنرل منیرافسر کی چیئرمین نادرا تعیناتی کی منظوری

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی...

مستونگ دھماکے میں ’را‘ ملوث ہے، نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی

اسلام آباد : نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا...

9 مئی واقعات : چیئرمین پی ٹی آئی کی 9 ضمانت کی درخواستیں منظور

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے 9...

نواز شریف نے 4 سال بعد وطن واپسی کیلئے ٹکٹ بک کروالیا

لندن : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف...
Array

گھوٹکی: این اے 205 ضمنی انتخاب، سردار محمد بخش مہر نے میدان مار لیا

گھوٹکی: این اے 205 میں ضمنی الیکشن میں غیر سرکاری، غیر حتمی نتیجے کے مطابق پی پی کے امیدوار سردار محمد بخش مہر نے نشست اپنے نام کر لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے انتخابی حلقے این اے 205 گھوٹکی میں پیپلز پارٹی کے سردار محمد بخش مہر اور آزاد امیدوار احمد علی مہر مدِ مقابل تھے، یہ نشست پی ٹی آئی کے سردار علی محمد مہر کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔

غیر سرکاری، غیر حتمی نتیجہ آ چکا ہے جس کے مطابق پیپلز پارٹی امیدوار  89359 ووٹ لے یہ نشست جیت چکے ہیں۔

غیر حتمی نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار سردار احمد علی مہر 70848 نے ووٹ لیے، اور یوں یہ سیٹ پی ٹی آئی کے قبضے سے نکل گئی۔

خیال رہے کہ گھوٹکی کے اس انتخابی حلقے میں صبح سے پولنگ کا عمل آزادانہ طور پر جاری رہا، نوجوان، بوڑھے اور خواتین کی بڑی تعداد نے پولنگ میں حصہ لیا۔

گھوٹکی میں پہلی بار مہر خاندان کے دو افراد مد مقابل ہیں، پیپلز پارٹی کے سردار محمد بخش مہر کا اپنے بھانجے آزاد امیدوار احمد علی مہر سے مقابلہ ہے۔

سیٹ کے لیے الیکشن لڑنے والے دونوں حریف امیدوار گورنمنٹ پرائمری اسکول خان گڑھ میں ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد گلے ملے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق اس انتخابی حلقے میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 4980 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 55895 ہے۔

خیال رہے کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنے پیغام میں آج کہا تھا کہ گھوٹکی میں انتخابی مہم نے یہاں کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے بدل دیا ہے، اب نتیجہ کچھ بھی ہو مجھے انتخابی مہم پر فخر ہے۔

دوسری طرف پی ٹی آئی کی دعا بھٹو نے کہا ہے کہ گھوٹکی الیکشن ہارنے کا پیپلز پارٹی پر خوف ابھی سے طاری ہو گیا ہے، اس لیے وہ جھوٹے الزام لگا رہے ہیں، پی ٹی آئی کا کوئی رکن پولنگ اسٹیشن کے اندر نہیں گیا، 4 ہزار اہل کار پی پی نے تعینات کیے جو ووٹرز کو ہراساں کر رہے تھے۔

Comments

- Advertisement -