تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

جی آئی ڈی سی کی مد میں معاف کیے گئے واجبات کا آرڈیننس واپس لے لیا گیا

اسلام آباد: حکومت نے گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) کی مد میں معاف کیے گئے واجبات کا آرڈیننس واپس لے لیا، آرڈیننس کے تحت 210 ارب روپے کے واجبات معاف کردیے گئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کی مد میں معاف کیے گئے واجبات کا آرڈیننس واپس لے لیا گیا۔ آرڈیننس حالیہ تنازعے، شفافیت اور گڈ گورننس کو مد نظر رکھتے ہوئے واپس لیا گیا۔

وزیر اعظم آفس کی جانب سے مذکورہ معاملے پر اٹارنی جنرل کو سپریم کورٹ میں فوری درخواست دائر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ معاملے کے آئینی اور قانونی حل کو جلد ممکن بنایا جائے۔

مذکورہ آرڈیننس کے تحت 210 ارب روپے کے واجبات معاف کیے گئے تھے۔

گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے عمر ایوب اور ندیم بابر سے تفصیلات طلب کی تھیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ٹیکس معافی سے متعلق ابہام کو دور کیا جائے، عوام کو واضح اندازمیں بتایا جائے کہ ٹیکس کیوں معاف کیا گیا۔

وزیر اعظم نے کہا تھا کہ گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سرچارج کے حقائق بتانا ضروری ہیں، قومی خزانے کی حفاظت کی ذمہ داری ہے، کسی کو نوازا نہیں جائے گا۔

بعد ازاں وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا تھا کہ گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سرچارج کوئی نئی چیز نہیں، 2011 کی حکومت نے جی آئی ڈی سی لگایا تھا۔ جی آئی ڈی سی میں کسی کو کوئی رعایت نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا تھا کہ حکومت کی طرف سے کسی بھی شعبے میں ناجائز رعایت نہیں دی جارہی۔

Comments

- Advertisement -