تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

آدم خور جوڑا انسان کا دل و دماغ بھون کر کھاگئے

ماسکو: روس میں 12 سالہ لڑکی لاپتہ ہوگئی جس کے بارے میں بعد میں انکشاف ہوا کہ اس نے آدم خور ساتھی کے ساتھ ملکر ایک نوجوان کو قتل کر کے مبینہ طور پر اس کا دل بھون کر کھا لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے لڑکے کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کرنے اور اس کا دل و دماغ بھون کر کھانے کے الزام میں دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ 12 سالہ آدم خور لڑکی نے اپنے مبینہ طور پر ہم کلاسیوں کو بتایا کہ اس نے انسان کا گوشت اور دیگر حصّے پکاکر کھائے ہیں۔

خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روسی لڑکی جو آدم خوری اور بچوں کے ساتھ نامناسب افعال کی انجام دہی کے ہائی پروفائل مقدمے میں نامزد ہے جس نے مبینہ طور پر اپنے ہم کلاسیوں کے سامنے انسانی دماغ کھانے کا دعویٰ کیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق 22 سالہ ملزم آرکیڈی زورو جس نے 12 سالہ آدرم خور لڑکی کو اپنی گرل فرینڈ کے طور پر متعارف کروایا تھا، جنسی زیادتی، قتل اور آدم خوری کے الزام میں مقدمات کا سامنا کررہا تھا لیکن دوران ٹرائل ہلاک ہوگیا۔

لڑکی نے دعویٰ کیا تھا کہ دل بہت لذیز تھا لیکن انسانی دماغ کی لذت کا تو کوئی جواب ہی نہیں۔۔۔۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بچوں نے اپنے والدین سے انسانی دماغ کی لذت سے متعلق سوال تو والدین نے اسکول پرنسپل کے سامنے احتجاج کیا اور آدم خور لڑکی اسکول سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق ملزم آرکیڈی زورو نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے 12 سالہ آدم خور لڑکی کو والدین کی اجازت کے بغیر سینٹ پیٹرزبرگ کی سیاحت پر بھی لے گیا تھا اور دوران سفر اس کے ساتھ نامناسب فعل بھی انجام دیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے آکیڈی زورو کی موت کے بعد لڑکی کو بچوں کی جیل منتقل کردیا تھا۔

Comments

- Advertisement -