کراچی: سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے سبب 19 سالہ لڑکی انتقال کرگئی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی نمبر 5 میں سندھ گورنمنٹ اسپتال کے ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے 19 سالہ لڑکی انتقال کرگئی، لواحقین کا کہنا ہے کہ لڑکی کو انجکشن لگایا گیا جس کے بعد وہ انتقال کرگئی۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ لڑکی ناک کا علاج کرانے صبح 10 بجے اسپتال آئی تھی اسے ڈاکٹرز کی جانب سے غلط انجکشن لگایا گیا ہے۔
لواحقین نے اسپتال کے باہر احتجاج کرتے ہوئے غفلت کے مرتکب ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس کے مطابق عصمت کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد لاش کو ورثا کے حوالے کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل کراچی کے دارالصحت اسپتال میں 9 ماہ کی بچی نشوا کو ہائی پوٹینسی دوا کی اوور ڈوز دے دی گئی تھی۔ غلط انجکشن کی وجہ سے بچی کی طبیعت بگڑ گئی۔ نشوا ایک ہفتے تک وینٹی لیٹر پر اسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور ایک ہفتے بعد جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائزڈ ہوچکی تھی۔
مزید پڑھیں: دارالصحت اسپتال میں مبینہ طورپرغلط انجکشن لگنے سے نوماہ کی بچی معذور
کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ اور عملے کی غفلت سے ماضی میں متاثر ہونے والے دیگر افراد بھی اسپتال کے باہر احتجاج میں شریک ہوئے تھے اور اسپتال بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ کی غفلت کے سبب مفلوج ہونے والی 9 ماہ کی بچی نشوا کے والد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پر امن احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے جمع ہونے والوں کے مشکور ہیں۔
نشوا کے والد کا کہنا تھا کہ مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے مدد کی یقین دہانی کرائی ہے، حکومت نے مطالبات پر غور نہ کیا تو قانونی کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔