وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ یوروبانڈز کے قرض دہندگان اور کمرشل بینکوں سے قرض معاف نہیں کرایا جا رہا۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کو درپیش موسمیاتی آفات کے باعث مشکلات کا سامنا ہے پیرس کلب کےقرض دہندگان سے باہمی بنیادوں پر قرض معاف کرایا جائے گا۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ یورو بانڈز کے قرض دہندگان اور کمرشل بینکوں سےقرض معاف نہیں کرایا جا رہا کمرشل بینکوں سےقرض معاف کرانےکی ضرورت نہیں۔
1. Given the climate-induced disaster in Pakistan, we are seeking debt relief from bilateral Paris Club creditors. We are neither seeking, nor do we need, any relief from commercial banks or Eurobond creditors. We have a $1 bn bond due in December which we will pay on time and
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) September 23, 2022
ان کا کہنا تھا کہ دسمبر تک ایک ارب ڈالرز کے بانڈز واجب الادا ہیں جس کی واپسی مقررہ وقت پرکی جائےگی ہم اب تک اپنے تمام کمرشل قرضوں کی ادائیگی کرتےرہےہیں اور قرضوں کی ادائیگی آئندہ بھی جاری رہےگی۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 2051 تک پاکستان یورو بانڈز کا قرض 8 ارب ڈالرز ہے قرض کاایک بڑا حصہ دوست ممالک کا ہے دوست ممالک نےقرض ادائیگیوں کوری رول کرنےکی یقین دہائی کرائی۔