آج دنیا بھر میں ہاتھ دھونے کا عالمی دن منایا جارہا ہے، کرونا وائرس کی وبا نے ثابت کیا کہ کس طرح صرف ہاتھ دھونے سے نہ صرف کووڈ 19 بلکہ دیگر متعدد بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 1 ارب 90 کروڑ افراد ہاتھ دھونے کی سہولیات (پانی یا صابن) سے محروم ہیں۔ یہ افراد بیت الخلا کے استعمال کے بعد، کھانا کھانے سے قبل اور بعد میں ہاتھ نہیں دھوتے۔
پاکستان میں بھی 40 فیصد آبادی ہاتھ دھونے کی سہولیات اور شعور سے محروم ہے۔
ماہرین کے مطابق جراثیم زیادہ تر کھانے پینے کے دوران انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ ہاتھ، پیر اور منہ کے امراض، جلدی انفیکشن، ہیپاٹائٹس اے اور پیٹ کے امراض بھی ہاتھ نہ دھونے کی عادت کی وجہ سے ہمیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔
پاکستان میں ہر سال صرف ڈائریا سے 53 ہزار بچے موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں، اور صرف پاکستان ہی کیا دنیا بھر میں اس وقت سالانہ 22 لاکھ اموات ایسی بیماریوں کے باعث ہوتی ہیں جن سے صرف درست طریقے سے ہاتھ دھونے سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
ان بیماریوں میں نزلہ، زکام، نمونیا، ہیپاٹائٹس، اور سانس کی بیماریاں شامل ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق درست طریقے سے ہاتھ دھونے سے ڈائریا کا خطرہ 30 فیصد اور مختلف اقسام کی سانس کی بیماریوں کا خطرہ 20 فیصد کم ہوجاتا ہے۔ علاوہ ازیں ہاتھ دھونے سے ہیضہ، ایبولا وائرس، سارس وائرس اور ہیپاٹائٹس لاحق ہونے کے خطرات میں بھی کمی آتی ہے۔
دوسری جانب طبی ماہرین نے کرونا وائرس کے خلاف بھی ہاتھ دھونے کو ایک اہم ہتھیار قرار دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانا پکانے، کھانے اور بچوں کو کھلانے سے قبل ہاتھ دھونے کی عادت کو اپنی زندگی کا حصہ بنایا جائے اور اسے بچوں کی تربیت کا بھی لازمی حصہ بنایا جائے۔