اسلام آباد : حکومت نے پراپرٹی ویلیو ایشن پر قائمہ کمیٹی برائے قومی اسمبلی کی سفارشات تسلیم کرلیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سونے کی اسمگلنگ اورڈالرباہر لے جانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا، جائیداد کی رجسٹری کرانے والوں سے ذریعہ آمدن نہیں پوچھا جائے گا۔۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے تین فیصد کی سفارش کی ہے جو حکومت نے قبول کرلی جس کے بعد اب ڈی سی ریٹ اور ایف بی آر ریٹس میں فرق کا تین فیصد لیا جائے گا۔
جائیداد کی رجسٹری کرانے والوں سے ذریعہ آمدن نہیں پوچھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر اسمگل کرنےو الوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کررہے ہیں اور آئندہ 72 گھنٹوں میں کریک ڈاؤن کے اثرات نظر آئیں گے اس کے لیے ہم نے اگلے دو سے تین رز میں کرنسی ڈیلرز کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
کرنسی ڈیلرز ڈالر ملک سے باہر اسمگل کرنے والوں کا ساتھ نہ دیں، سونے کی اسمگلنگ کے لیے ڈالرپاکستان سے باہر لے جایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دبئی میں قیمت کم ہونے کی وجہ سے سونے کی اسمگلنگ ہو رہی ہے، دبئی میں سونے کی قیمت پاکستان کے مقابلے میں 2ہزار روپے فی تولہ کم ہے، ڈالر کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ سونے کی اسمگلنگ ہے۔
دریں اثنا حکومت کے حکم پر اسلام آباد کے بے نظیر ایئرپورٹ پر کرنسی کی اسمگلنگ روکنے کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی۔
کلکٹر کسٹم ڈاکٹر ارسلان کی سربراہ میں 9 رکنی خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو کرنسی کی اسمگلنگ کے خلاف کام کرے گی۔