اگر آپ اچھی صحت اور پرسکون زندگی کے حصول کی خواہش رکھتی ہیں تو اس کا آسان حل یہ ہے کہ بہتر طرز زندگی اختیار کریں۔
بہ ظاہر بہتر طرز زندگی اپنانا بہت مشکل کام ہے مگر اچھی صحت اور پرسکون زندگی کے لیے یہ بے حد ضروری ہے، اور یہ روز مرہ زندگی میں معمولی تبدیلیوں پر مشتمل ہے، یعنی تھوڑی سی کوشش کے ذریعے اس کا حصول آسان ہو جاتا ہے۔
سب سے پہلا قدم
آپ کو دن کے چوبیس گھنٹوں میں سے کم از کم صرف 45 منٹ ایسے نکالنے ہوں گے جس میں آپ جسمانی ورزش کر سکیں۔ اس دوران آپ واک بھی کر سکتی ہیں اور کچھ خاص ورزشیں بھی۔ یہ یاد رکھیں کہ آپ کا کوئی بھی دن ورزش کے بغیر نہیں گزرنا چاہیے، ورزش پیشہ ورانہ زندگی کا حصہ ہو یا نہ ہو، صحت مند اور پرسکون زندگی کے حصول کے لیے جسمانی ورزش بے حد ضروری ہے۔
ورزش جسم میں توانائی کی سطح کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ دل، پھیپھڑوں اور پٹھوں کی کارکردگی کو بھی بہتر بناتی ہے۔ یہ 45 منٹ آپ کو دل، ہڈیوں کی کم زوری، ڈپریشن (ذہنی دباؤ) اور بے چینی جیسی کیفیات سے بھی بچا سکتے ہیں۔ جان ہاپکنز یونی ورسٹی اسکول آف میڈیسن کی ایک رپورٹ کے مطابق باقاعدگی سے ورزش کرنے والے افراد ذہنی طور پر مضبوط اور پُر اعتماد ہوتے ہیں۔
دوسرا قدم
3 لیٹر پانی روزانہ پیئں۔ انسانی جسم کے لیے پانی گاڑی میں پیٹرول کی طرح ضروری ہے، ہاضمہ ہو، جِلد یا پھر بالوں کی حفاظت، پانی تمام مسائل سے نمٹنے میں مددگار ہے۔ 1945 میں فوڈ اینڈ نیوٹریشن بورڈ کی سفارشات میں کہا گیا تھا کہ انسانی جسم کے لیے روزانہ ڈھائی لیٹر پانی ضروری ہے، اگر خواتین کم عمر اور جواں نظر آنا چاہتی ہیں تو ڈی ہائیڈریشن سے بچیں۔
تیسرا قدم
شکری گزاری اختیار کریں۔ جیسا کہ خواتین زیادہ حساس ہوتی ہیں، ان کی زندگی میں اتار چڑھاؤ بھی زیادہ آتے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی زندگی ٹینشن سے بھر جاتی ہے، اس صورت حال سے نجات کے لیے ماہرین نفسیات جو مشورے دیتے ہیں ان میں سر فہرست تشکر اور ممنونیت کا احساس ہے۔اس سے سوچ اور رویوں میں مثبت تبدیلی آتی ہے۔ خواتین شکر گزار بن کر اپنی پریشانیوں اور مایوسیوں سے چھٹکارا پا سکتی ہیں۔
اس لیے ہمیشہ مثبت چیزوں پر غور کریں، جو نہیں ہے اس کی فکر میں خود کو گھلانے کے بجائے جو ہے اس پر شکر ادا کریں۔
چوتھا قدم
15 منٹ اپنی ذات کے لیے بھی نکالیں، یعنی جہاں آپ 45 منٹ ورزش کے لیے نکال سکتی ہیں وہیں 15 منٹ اپنی ذات کے لیے بھی نکالیں۔ اس دوران کسی بھی پرسکون جگہ پر بیٹھ کر یا مراقبہ کر کے ذہنی اور جسمانی صحت بہتر بنائی جا سکتی ہے۔ اس سے آپ کی زندگی میں واضح تبدیلیاں رونما ہوں گی اور آپ کے مزاج میں نرمی آئے گی۔
پانچواں قدم
7 سے 8 گھنٹے کی نیند لیں، اگر آپ روزانہ رات کو 6 گھنٹے یا اس سے بھی کم وقت سونے کے عادی ہیں تو آپ کی دماغی صلاحیتیں سست ہو سکتی ہیں، نیند کی کمی نہ صرف یادداشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ اس سے توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بھی متاثر ہو جاتی ہے۔ چہرے کی خوب صورتی کے لیے بھی نیند بہت اہم ہے۔
چھٹا قدم
مثبت سرگرمیوں کا آغاز کریں، ہر شخص میں اچھی اور بُری عادتیں ہوتی ہیں، کچھ بُری عادتیں انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں، ان سے جان چڑھانا ضروری ہے۔ مثلاً موبائل فون کا زیادہ استعمال یا الم غلم کھانے کا شوق۔