تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

بِگ تھری نےریکارڈ منافع حاصل کرلیا

ایپل، مائیکرو سافٹ اور گوگل نے ایک سہ ماہی کے دوران ریکارڈ منافع حاصل کرلیا ہے۔

ان ٹیکنالوجی کمپنیوں کے منافع میں غیر معمولی اضافے کی بڑی وجہ کرونا وائرس کی حالیہ لہر، لاک ڈاؤن اور آن لائن سرگرمیوں کا بڑھنا ہے

ان تینوں اداروں کی کُل مارکیٹ ویلیو اِس وقت 6.4 ٹریلین ڈالرز سے بھی زیادہ ہے اور وبا کے آغاز کے بعد صرف سولہ ماہ میں ان کی مارکیٹ دو گنی ہوئی ہے، تازہ ترین سہ ماہی اعداد و شمار اس تاثر کو تقویت دے رہے ہیں کہ آخر امریکا اور دوسرے ممالک ان اداروں کے اثر و رسوخ کو محدود کرنے کے درپے کیوں ہیں؟

ایپل کے منافع کی وجوہات

موجودہ حالات میں ایپل کا سہ ماہی منافع تقریباً دوگنا ہوگیا ہے، کرونا وائرس پابندیاں نرم ہونے کے بعد اس میں مزید اضافے کی امید بھی ہے، ریاست کیلیفورنیا میں قائم اس ادارے نے ایک سال کے دوران اپنی کل آمدنی میں 36 فیصد کا اضافہ کیا ہے جو اب 18.4 ارب ڈالرز تک جا پہنچی ہے، یہ کسی بھی ایک سہ ماہی میں کمپنی کی سب سے زیادہ آمدنی بھی ہے۔

ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹم کُک کا کہنا ہے کہ یہ سہ ماہی امریکا اور دنیا بھر میں موجود ہمارے صارفین کو امید کا احساس دیتی ہے اور اس سے بہتر مستقبل کی نئی توقعات بھی پیدا ہوئی ہیں، البتہ ڈیلٹا ویرینٹ نے باقی ماندہ سال پر شبہات کھڑے کر دیئے ہیں اس لیے بحالی کا یہ عمل آسان نہیں ہوگا۔

اس وقت ایپل کا منافع 21.7 ارب ڈالرز ہوچکا ہے، جو فی حصص 1.30 ڈالرز بنتا ہے۔

گوگل نے سہ ماہی میں کتنا منافع کمایا؟

دوسری جانب سرچ انجن اور وڈیو پلیٹ فارم یوٹیوب کی بدولت گوگل کا سہ ماہی منافع تقریباً تین گنا ہوچکا ہے، گوگل کے مالک ادارے الفابیٹ کے چیف ایگزیکٹو سندر پچائی کا کہنا ہے کہ دنیا کے کئی حصوں میں آن لائن سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں اور ہمیں خوشی ہے کہ ہماری خدمات کئی صارفین اور کاروباری اداروں کو مدد دے رہی ہیں۔

انہوں نے اس کامیابی کی وجہ طویل عرصے سے مصنوعی ذہانت اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے شعبے میں ہونے والی سرمایہ کاری کو قرار دیا،

اس سہ ماہی کے دوران الفابیٹ نے اپنا منافع گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً تین گنا بڑھا کر 18.5 ارب ڈالرز پر پہنچایا ہے یعنی 27.26 ڈالرز فی حصص۔ کُل آمدنی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 62 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا جو تین ماہ کے دوران 61.88 ارب ڈالرز تک پہنچی۔

مائیکرو سافٹ کا منافع وال اسٹریٹ کے اندازوں سے بھی زیادہ

مائیکرو سافٹ نے 16.5 ارب ڈالرز کے سہ ماہی منافع کا اعلان کیا ہے، جو گزشتہ سال کے انہی دنوں کے مقابلے میں 47 فیصد زیادہ ہے، ادارے کی خالص آمدنی 2.7 ڈالرز فی حصص رہی جو وال اسٹریٹ کے اندازوں سے بھی زیادہ ہے۔

مائیکرو سافٹ کے منافع میں اضافہ کرونا وائرس کے ایام میں کمپنی کے سافٹ ویئرز اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی ضرورت بڑھنے کی وجہ سے ہوا ہے، جو گھر بیٹھ کر کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کے لیے ضروری ہیں۔

Comments

- Advertisement -