بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

سپریم کورٹ میں بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق حکومت کے پاس درست اعداد و شمار نہ ہونے کا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ میں بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق حکومت کے پاس درست اعدادوشمارنہ ہونے کا انکشاف سامنے آیا ، چیف جسٹس نے کہا کہ یونان کشتی حادثہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی سپریم کورٹ دو رکنی بنچ نے میں بچوں کی انسانی سمگلنگ کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت یونان کشتی حادثے کا تذکرہ بھی ہوا، چیف جسٹس نے کہا کہ کشتی حادثہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے،سادہ لوح غریب شہریوں کو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دیا جاتا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شہری انسانی سمگلروں کے دھوکے میں آ کر لاکھوں روپے ادا کرتے ہیں، حکومت کوبچوں، خواتین سمیت انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے پالیسی مرتب کرنا ہوگی۔

بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق عدالتی استفسار پر ڈی جی وزارت انسانی حقوق نے بتایا کہ بدقسمتی سے درست اعدادوشمار موجود نہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کے حوالے سے بنائے گئے 2018 کے قانون میں ابہام ہے، بنیادی مسئلہ قوانین پر عملدرآمد کیلئے اسپیشلسٹ فورس نہ ہونا بھی ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ بچوں کو صرف تحفظ دینا مقصد نہیں بلکہ انہیں مضبوط بھی بنانا ہے، ہمیں معاشرے کی تربیت کرنے کی ضرورت ہے، بچوں کو محنت مزدوری کرنے کے بجائے اسکولوں میں ہونا چاہئے۔

عدالت نے تمام صوبوں سے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اقدامات کی رپورٹس اور تعلیم سے محروم بچوں کے اعداد و شمار طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں