تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

حکومت پاکستان کا کشمیر کی بحرانی صورتحال پر اقوام متحدہ کو خط

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر میں فوری انسانی مدد کے لیے ایمرجنسی آپریشن شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے حکومت پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کے حکام برائے انسانی امور کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک بحرانی صورتحال پر ان کی توجہ دلانے کی کوشش کی۔

وفاقی وزیر نے مقبوضہ وادی میں بوڑھے مرد و خواتین سمیت بچوں کی اموات کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کشمیر میں فوری انسانی مدد کے لیے ایمرجنسی آپریشن شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔

خط میں اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت دوست کاریڈور قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ شیریں مزاری نے خط میں لکھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو سے سنگین بحران جنم لے چکا ہے، وادی کے عوام خوراک، ادویات اور ضروریات زندگی سے محروم ہوچکے ہیں۔

خط میں کہا گیا کہ موجودہ صورتحال انسانی جانوں کے لیے شدید خطرہ بن چکی ہے، انسانی حقوق کے تحت مقبوضہ کشمیر میں ہنگامی اقدامات شروع کیے جائیں۔ ادویات و خوراک کی فوری فراہمی کے لیے کاریڈور قائم کیا جائے۔

شیریں مزاری نے خط میں لکھا کہ کاریڈورقائم نہ ہوا تو بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کا ضیاع ہو سکتا ہے، عالمی امدادی اداروں کو خوراک و ادویات کی فراہمی کے لیے رسائی دی جائے۔

دوسری جانب بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کیے جانے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 46 روز گزر چکے ہیں۔ مسلسل لاک ڈاؤن سے کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔

وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس اور ٹی وی نشریات بدستور بند ہیں جس سے کشمیری سخت اذیت میں مبتلا ہیں۔ اسپتالوں میں دواؤں کی قلت کا بحران سنگین ہے۔ تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز پر تالے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -