بدھ, نومبر 13, 2024
اشتہار

سراج الحق کا سویڈن کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سویڈن کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کرے۔

جھنگ میں جلسے سے خطابا کرتے ہوئے سراج الحق سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سویڈن میں قرآن پاک کی توہین سے تیسری عالمی جنگ کا خطرہ ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ تمام مسلمان ممالک سویڈن سے سفارتی تعلقات ختم کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان بھی سویڈن سے سفارتی تعلقات ختم کرے، قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف پورا عالم اسلام یک آواز ہے۔

- Advertisement -

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ اقوام متحدہ سویڈن پر معاشی پابندی لگائے، سویڈن نے تیسری عظیم جنگ کی بنیاد رکھی ہے، سویڈن نے 58 اسلامی ممالک کو چیلنج کیا ہے، سویڈن نے یہ حرکت مسلمانوں کی غیرت کو چیلنج کرنے کیلیے کی ہے، اسلامی دنیا کے تعاون کے بغیر یورپ کے کارخانے نہیں چل سکتے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے 3 ارب ڈالر کے معاہدے پر ردعمل دیتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف کے معاہدے پر حکمران خوشیاں منا رہے ہیں، آئی ایم ایف کے قرضوں سے کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا، آئی ایم ایف کو خیرباد کہہ کر اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔

گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر پاکستان میں موجود اس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

سینیٹر مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ کاغذ کے ٹکڑوں سے زیادہ حیثیت نہ رکھنے والی قرارداد سے کچھ نہیں ہوگا، عملی اقدام کرنا ہے تو سویڈن کے سفیر کو ملک بدر کریں اور اپنا سفیر وہاں سے واپس بلائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی قرارداد پر خوشیاں نہ منائی جائیں، یہ تنظیم تو ’انجمن غلامان امریکا‘ ہے، قرآن پاک کی بے حرمتی ہوئی لیکن 60 اسلامی ممالک کے سربراہان کہاں ہیں؟

مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ سویڈن حکومت نے آزادی اظہار کے نام پر بے حرمتی کی اجازت دی، کیا سویڈن حکومت آزادی اظہار کے نام پر اپنا پرچم جلانے کی اجازت دے گی؟

انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اقوام متحدہ میں جا کر عالمی قانون سازی کروائیں تاکہ تمام مقدس کتابوں کے احترام کو یقینی بنایا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں