وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور کے بھائی عمر امین کو نااہل قرار دینے کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ عمرامین گنڈاپور کے خلاف فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے واضح طور پر ڈی آئی خان میں فضل الرحمان کو شکست کا سامناتھا ایسے میں پی ٹی آئی کے امیدوار کو نااہل قرار دے دیا گیا۔
فوادچوہدری نے لکھا کہ بھائی کی جانب سے انتخابی مہم چلانے پر امیدوار کو نااہل قرار دیا گیا ایسے فیصلے الیکشن کمیشن کو متنازع بناتے ہیں۔
عمر امین گنڈاپور کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کریںنگے، واضع طور پرDIKمیں مولانا فضل الرحمن کو شکست کا سامنا تھا ایسے میں تحریک انصاف کے امیدوار کو نااھل قرار دے دیا گیا اور وہ بھی اس گراؤنڈ پر کہ ان کا بھائ انتخابی مہم کیوں چلا رہا ہے،ایسے فیصلے الیکشن کمیشن کو متنازعہ بناتے ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 7, 2022
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کے بھائی عمر امین کو نااہل قرار دیا تھا۔
عمر امین گنڈا پور کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نااہل کیا گیا ، عمرامین گنڈاپورڈی آئی خان سے پی ٹی آئی کے تحصیل میئر کے امیدوار ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے علی امین گنڈاپور کو 50 ہزارروپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کو عوامی اجتماعات سے خطاب سے روک دیا۔
الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈاپور کو ڈی آئی خان میں داخلے کی اجازت دے دی تاہم وہ کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
فیصلے کے مطابق علی امین گنڈا پور صرف گھریلو تقریبات میں شریک ہوسکیں گے تاہم پھر خلاف ورزی کی تو سخت کاروائی ہوگی۔