تازہ ترین

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

کراچی میں کل سے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہونے کا اعلان

کراچی : گورنرسندھ عمران اسماعیل اوروفاقی وزیراسد عمر نے کل سے کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہونےکااعلان کردیا، اسد عمر نے کہا اگر رویہ درست نہیں ہوا تو وفاق کےالیکٹرک کو اپنی تحویل میں لے سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں گورنرہاؤس میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے ہونے والے اجلاس کے بعد گورنرسندھ عمران اسماعیل اوروفاقی وزیر اسد عمر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا گورنر ہاؤس میں آج اہم اجلاس ہوا، کے الیکٹرک کے معاملے پر وزیراعظم نے مجھےاسلام آباد طلب کیاتھا، لوڈشیڈنگ سے متعلق کراچی کے شہری پریشانی کا اظہار کررہے ہیں۔

گورنرسندھ کا کہنا تھا ک وزیراعظم نےنوٹس لیا،اسدعمر،عمرایوب،شہزادقاسم،مجھےہدایت کی، وزیراعظم نے ہدایت کی کےالیکٹرک سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ بٹھایا جائے اور فرنس آئل کی فراہمی کو یقینی بناکر لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ آج میٹنگ میں نرمی گرمی بھی رہی، میٹنگ میں ایک دوسرے کی مدد کا اعادہ بھی کیاگیا ، اووربلنگ کا معاملہ خود نیپرا کے پاس لے کرجاؤں گا اور نیپرا سے اووربلنگ کا آڈٹ کرائیں گے، اگراووربلنگ کی گئی ہے تو سی ای او کے الیکٹرک ری فنڈ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گیس وفرنس آئل کی سپلائی سےکل سےکراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی تاہم کراچی کے 70فیصد حصے میں لوڈشیڈنگ رہے گی۔

گورنرسندھ نے کہا کہ شارٹ فال پر ایک گھنٹہ کی لوڈ شیڈنگ ہونی چاہیے، شہرمیں 6 سے 7 گھنٹےکی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے ، تعاون کےباوجود کے الیکٹرک غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہی۔

عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے صنعتیں متاثر، بیروزگاری میں اضافہ ہورہا ہے، وفاق کے پاس بجلی سر پلس میں موجود ہے، کے الیکٹرک کو جتنی بجلی چاہیے وفاق دے سکتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کے الیکٹرک نیشنل گرڈسے720میگاواٹ سےزیادہ بجلی سسٹم میں میں لےسکتا، کے الیکٹرک نے اپنے سسٹم کی صلاحیت بڑھانے کے لیے سرمایہ نہیں لگایا ، کے الیکٹرک کو عوام کی فلاح سے زیادہ اپنے منافع کی فکر ہے، بن قاسم پاور پلانٹ میں گیس پریشر کا مسئلہ ہے تو فرنس آئل پر چلایا جائے، وفاق روزانہ 4500 ٹن فرنس آئل دے رہا ہے۔

الیکٹرک کوٹیک اوورکرنےکی ضرورت پڑی توکرلیں گے، اسد عمر


وفاقی وزیر اسد عمر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پیٹرولیم ڈویژن نےکےالیکٹرک کے لئے گیس کی سپلائی بڑھادی ہے، چیئرمین نیپرا آج بھی ہمارے ساتھ میٹنگ میں موجود تھے، کس کی غلطی سے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا اس پر نیپراالگ سے فیصلہ دے گا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے لئے فرنس آئل کی سپلائی میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے، انشااللہ کل سے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔

اسد عمر نے کہا کہ 2021کی گرمیوں سےپہلے550میگاواٹ بجلی کراچی کیلئےمہیا ہوگی جبکہ 2022میں گرمیوں سے پہلے 800میگاواٹ بجلی اور 2023میں مزید 800میگاواٹ بجلی کا اضافہ کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک پرائیویٹائز کیا گیا ہے، کراچی نہیں، کراچی کےعوام کے مسائل کے حل کی ذمہ داری سے ہٹا نہیں جاسکتا، شہریوں کے بجلی کے مسائل حل نہیں ہوئے تو دوسری طرف نہیں دیکھیں گے، قانون کی پوری طاقت استعمال کریں گے تاکہ عوام سے ناانصافی نہ ہو۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نیپرانےعوامی سماعت کی، 3سے 4 دن میں ذمہ دار کیخلاف رپورٹ جاری کریں گے ، نیپرا کو اپنے فیصلے پرعملدرآمد کرانے کیلئے وفاق سے مدد چاہیے تو ہم تیار ہیں، امید ہے سندھ حکومت بھی ایسا ہی کرے گی۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ ان فیصلوں سے یہ اخذنہ کریں کہ غلطی وزارت پیٹرولیم کی تھی، کےالیکٹرک سے معاہدہ، کے الیکٹرک کی نجکاری پی ٹی آئی حکومت نے نہیں کی لیکن کے الیکٹرک پی ٹی آئی کے ساتھ مل کرلوڈشیڈنگ کے مسائل حل کرے گی۔

انھوں نے کہا کےالیکٹرک کوٹیک اوور کرنے کی ضرورت پڑی تو کرلیں گے، 15سال پہلے سے کے الیکٹرک چل رہی ہے، مسائل بھی پرانے ہیں ، وفاق مزید 500 ٹن فرنس آئل دے سکتا ہے اور بن قاسم پاور پلانٹ کو فرنس آئل پر چلایا جاسکتا ہے، بن قاسم چلنے سے سسٹم میں 190 میگا واٹ شامل ہوجائیں گے۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کرنی پڑے گی، کراچی کی پیک ڈیمانڈ 3500 سے 3600 میگا واٹ ہے، کے الیکٹرک 3 سال میں2100 میگا واٹ بجلی سسٹم میں ڈالنے کیلئے کام کرے ، اگر رویہ درست نہیں ہوا تو وفاق کے ای کو اپنی تحویل میں لے سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -