کراچی:گورنرسندھ عمران اسماعیل نے اُمّ رباب چانڈیو سے ملاقات کی جس میں انہوں نے انصاف کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔
تفصیلات کے مطابق اپنے والد، دادا اور چچا کے قاتلوں کو انجام تک پہنچانے کا عزم لے کر چلنے والی اُمّ رباب چانڈیو سے گورنر سندھ کی ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے انصاف کی فراہمی میں مدد کی اپیل کی۔
گورنر سندھ نے اُمّ رباب کو یقین دہانی کرائی کہ انصاف کی فراہمی کے لیے حکومت اُن کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی اور جلد از جلد قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی۔
یاد رہے کہ دادو کی تحصیل میہڑ میں ام رباب چانڈیو کے دادا، والد ،چچا کو قتل کیاگیاتھا، جس کے بعد وکالت کے پیشے سے وابستہ نوجوان لڑکی نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی گاڑی روک کر بھی انصاف کی اپیل کی تھی۔
This is Umme Rubab. Her father, Chacha and grandfather were murdered by Sardar of Chandio clan in broad daylight. She is coming out of court, yet again failing to get justice despite TWO sou motos. Sindh police failed her. Sindh govt. failed her.Courts failed her #RetweetForRubab pic.twitter.com/DH8lRWlcH4
— Hassaan Niazi (@HniaziISF) May 26, 2019
امّ رباب چانڈیو وکالت سے وابستہ ہیں وہ اپنے والد، چچا، اور داداکے قتل کیس کی پیروی خود کر رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں وہ مقامی عدالت میں احتجاجاً ننگے پیر پیش ہوئیں جس کے بعد اُن کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تھیں اور صارفین نے حکام سے اپیل کی تھی کہ وہ امّ رباب کو انصاف دلوائے۔
اطلاعات کے مطابق امّ رباب کے دادا، والد اور چچا کو دادو کی بااثر شخصیات نے قتل کیا جن کے خلاف پولیس بھی کوئی اقدامات نہیں کرتی، اہل خانہ پر بااثر وڈیروں کی جانب سے صلح کے لیے دباؤ بھی ڈالا گیا مگر لڑکی نے ملزمان کی ہر بات ماننے سے انکار کیا۔
Share to show ur support for her
The bare-footed girl is Adv Umme Rubab, a 20-year-old girl, 4m a l village of Sindh. Her 3 elders were murdered by a tribal chief in 2018. Inspite of all threats this corrageous girl has challenged the power lords and lodged FIR against them. pic.twitter.com/XApO4TVEKQ
— Mukarram (Ex Add. Dir. NAB) (@ex_nab) May 25, 2019