کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے دوماہ کے لئے نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، جس کے مطابق بنیادی شرح سود میں0.25پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تین سال بعد شرح سود بڑھادی گئی، عوام اور تاجروں کیلئے بینکوں کے قرضے مزید مہنگے ہوگئے، جمعے کو اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی جاری کردی۔
گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بنیادی شرح سود میں0.25پوائنٹس اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد اب بنیادی شرح سود5.75سے بڑھ کر6 فیصدہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ تیل کی موجودہ قیمتیں، درآمدات اور مہنگائی بڑھنے کے پیش نظر کیا گیا، گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا نئی مانیٹری پالیسی کے اعلان کے موقع پر کہنا تھا کہ رواں مالی سال روپے کی قدر میں5 فیصد کمی ہوئی جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں 2.6ارب ڈالر کمی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل خطے میں ملائیشیا کے مرکزی بینک نے بھی چار سال بعد شرح سود میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں: شرح سود 5.75 فیصد پر برقرار، اسٹیٹ بینک
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔