تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا جے یو آئی ف کی فورس انصار الاسلام کیخلاف کارروائی کا بڑا فیصلہ

اسلام آباد : حکومت نے جےیوآئی کی فورس انصار الاسلام کےخلاف کارروائی کافیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انصارالاسلام کےفورس کااسلحے سےلیس ہونا بھی خارج از امکان نہیں اور ان کی سرگرمیاں اسلام آباد اور صوبوں کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے جے یو آئی کی ملیشیا فورس انصار الاسلام کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے کارروائی کے لیے وفاقی کابینہ سے منظوری لے لی ہے۔

آرٹیکل 146 کے تحت وزارت داخلہ کو صوبوں سے مشاورت کا اختیار دے دیا گیا ہے اور آرٹیکل 256 اور 1974 ایکٹ کے سیکشن 2 کے تحت پابندی عائد کی جائے گی۔

سمری میں کہا گیا ہے کہ مشاورت کے بعدوزارت داخلہ کے ذریعے صوبوں کو کارروائی کا اختیار دیا جائے گا اور وفاقی حکومت کی ہدایت پر مکمل عمل کے لیے صوبوں کو ہر قسم کی کارروائی کا اختیار ہوگا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے سمری میں کہا گیا حساس اداروں کی رپورٹس کےمطابق جے یو آئی نے مسلح تنظیم تشکیل دی ہے، باوردی فورس نےخاردار تاروں سےلیس لاٹھیاں اٹھاکرپشاور میں مارچ کیا، باوردی فورس بظاہر حکومت کی رٹ چیلنج کرناچاہتی ہے، فورس قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ٹکرانے کی تیاری کرتی نظر آئی۔

مزید پڑھیں : حکومت کا فیصلہ ، آزادی مارچ سے قبل فضل الرحمان کو بڑا دھچکا

سمری کے مطابق مسلح فورس 80ہزار سے زائد افراد پر مشتمل ہے، آزادی مارچ کے موقع پر امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے، مسلح فورس کےطور پر انصارالاسلام کا قیام آرٹیکل 256 کی خلاف ورزی ہے ۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ انصارالاسلام کےفورس کااسلحے سےلیس ہونابھی خارج از امکان نہیں اور ان کی سرگرمیاں اسلام آباد اور صوبوں کے امن کے لیے خطرہ ہیں، آئین کا آرٹیکل 256 مسلح تنظیم بنانے سے روکتا ہے۔

سمری میں مزید کہا گیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کےمطابق کسی مسلح تنظیم کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پرائیویٹ ملٹری آرگنائزیشن ایکٹ 1974 کے تحت وفاق تنظیم ختم کرنے کی ہدایت کر سکتا ہے۔

اس سے قبل حکومت نے جمعیت علمائے اسلام ف کی ذیلی تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کیا تھا اور انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کی سمری وزارت قانون اور الیکشن کمیشن کو ارسال کی گئی تھی ، سمری وزارت داخلہ کی جانب سےبھجوائی گئی۔

سمری میں کہا گیا تھا کہ جے یوآئی کی ذیلی تنظیم لٹھ بردارہے اور قانون اس کی اجازت نہیں دیتا، ذیلی تنظیم پارٹی منشور کی شق نمبر26 کے تحت الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے۔

واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا

Comments

- Advertisement -
عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔