پشاور: وزیر برائے نارکورٹکس کنٹرول شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث بڑے مگرمچھوں کے خلاف کارروائی ہوگی، ہماری نسل اور پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر برائے نارکورٹکس کنٹرول شہریار آفریدی نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے منشیات کی روک تھام پر توجہ نہیں دی، ماضی میں اے این ایف کو افرادی قوت کی کمی کا سامنا رہا ہے، ملک بھر میں اے این ایف اہلکاروں کی تعداد 2900 ہے۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ منشیات کی نئی شکل آئس اور کرسٹل نوجوان نسل کو برباد کر رہی ہے، بدقسمتی سے دنیا میں پاکستان کا مثبت امیج اجاگر نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بڑے مگر مچھ چاہیں جتنے بھی بڑےعہدے پر ہوں،عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔
وزیر برائے نارکورٹکس کنٹرول نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے سینٹرز کے قیام پر بھی کام کر رہے ہیں، بچے والدین کی توجہ کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات ایٹم بم سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کا کاروبار کرنے والے مگرمچھ ہمیں ڈرانا چاہتے ہیں، کوئی چاہے کتنا بھی بڑا ہو، معاف نہیں کیا جائے گا، ہماری نسل اورپاکستان کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
یاد رہے کہ 25 ستمبر کو خیبرپختونخوا کے تعلیمی اداروں میں منیشات فروخت کرنے والے گروہ کے رکن کو 6 کلو ہیروئن سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔