جوہانسبرگ: جنوبی افریقا کی معمر خواتین نے باکسنگ رنگ میں اتر کر یہ ثابت کردیا کہ کھیل کے لیے عمر کی قید نہیں ہوتی۔
تفصیلات کے مطابق باکسنگ کا شمار اُن کھیلوں میں ہوتا ہے جس میں توانائی اور قوتِ برداشت کی بہت ضرورت ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ اسے کھیلنے کے لیے نوجوانی کی عمر ہی زیادہ بہترین سمجھی جاتی ہے۔
جنوبی افریقا کی معمر خواتین نے باکسنگ کے زوردار مکے مارکر یہ ثابت کردیا کہ کھیل کے لیے عمر کی قید نہیں ہوتی، بزرگ خواتین جب رنگ میں اتریں اور انہوں نے فائٹ شروع کی تو دیکھنے والے دنگ رہ گئے۔
بزرگ خواتین کے گروپ نے رنگ میں اتر کر ایسی مہارت دکھائی کہ سب کی آنکھیں کھیلی رہ گئیں، بعد ازاں تمام کھلاڑی سڑک پر مارچ کرتی ہوئی اپنی جیت کا جشن منانے لگی۔
باکسر خواتین کا گروپ جہاں جہاں سے بھی گزرا عوام نے اُن کی حوصلہ افزائی کی اور اُن کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔
مقامی میڈیاکے مطابق معمر خواتین کی کوچ کا کہنا ہے کہ ’باکسر بنانے کے لیے بہت مشکل مراحل سے گزرنا پڑا کیونکہ پریکٹس کے دوران کھلاڑی تھک جاتی تھیں مگر مسلسل حوصلہ افزائی سے آج وہ مکمل باکسر بن چکی ہیں‘۔