تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

قبر کھود کر مردے کھانے والا خوفناک درندہ گھروں میں گھس گیا، تصاویر وائرل

نئی دہلی : قبریں کھود کر مُردوں کو کھا جانے کے حوالے سے مشہور خوفناک درندہ قبرستان سے نکل کر آبادی میں آگیا، جس سے علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

اس درندہ نما جانور کو عام طور پر قبر بجو کہا جاتا ہے جس نے اپنی جبلت اور خونخواری کی وجہ سے لوگوں کے ذہنوں میں خوف پیدا کیا ہوا ہے۔

قبر بجو کی اہم خوراک پھلوں کی جڑوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے کیڑے مکوڑے ہوتے ہیں اور رات کے اوقات میں اپنے بل سے نکلنے کی وجہ سے یہ تاثر عام ہے کہ یہ جانور قبریں کھود کر مُردوں کا گوشت کھاتا ہے۔

 وہیں لورمی کے وارڈ نمبر-6 پنجابی محلے میں گھوم رہے ان جانوروں سے پریشان شیلندر سلوجا نے بتایا کہ محلے میں ہی ایک گھر جو ویران پڑا ہے، جس کے سبب وہاں ان قبر بجووں کا کنبہ بڑھتا جا رہا ہے، جو کہ پریشانی کا موضوع ہے۔

بھارت کے علاقے مونگیلی ضلع کے لورمی نگر کے رہائشی علاقے میں قبربجو نظر آنے پر علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ راتیں جاگ کر گزار رہے ہیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پہلے یہ جانور قبرستان اور جنگلوں میں شاذ و نادر ہی نظر آتا تھا لیکن اب یہ آبادیوں میں دکھائی دے رہا ہے، اس کی تعداد دو تین سے بڑھ کر 8تک جا پہنچی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ جانور گزشتہ کچھ عرصے سے گھروں اور دکانوں میں نظر آنے لگا ہے، جس سے کھانے پینے کی چیزیں اور دیگر سامان خراب ہونے لگا ہے۔

 عام طور پر قبرستان یا جنگلات میں رہنے والا یہ جانور لورمی شہر میں کیسے بڑھ رہے ہیں۔ تشیوش کا موضوع ہے۔ انہیں پکڑنے آئی ریسکیو ٹیم کو بھی کامیابی نہیں ملی۔ ریسکیو ٹیم کے ساتھ پہنچے ڈپٹی رینجر سبیرام دھرو نے لوگوں کو ریسکیو ٹیم کا موبائل نمبر دیا اور کہا کہ قبر بجو نظر آنے پر فوری انہیں کال کریں۔

خبر کے مطابق علاقے کے ایک ویران اور ٹوٹے ہوئے گھر کے کھنڈر میں اس کے بچوں کی افزائش ہو رہی ہے اور خوف کی وجہ سے کوئی بھی اس طرف کا رخ نہیں کرتا۔

اطلاعات ملنے پر حکومتی ریسکیو عملہ اسے پکڑنے کیلئے علاقے میں پہنچا لیکن کافی دیر تک کوششوں کے باوجود اہلکاروں کو خاطر خواہ کامیابی نہ مل سکی۔

Comments

- Advertisement -