تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کراچی : قبرستانوں میں قبضہ مافیا کیسے پنجے گاڑتی ہے؟ جانیے

کراچی : شہر قائد میں سرگرم قبضہ مافیا کے بے لگام کارندوں نے قبرستانوں کو بھی نہیں چھوڑا، بااثر مافیا مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ یہ گھناؤنا کام انجام دے رہی ہے۔

مقامی انتظامیہ کی جانب سے شہر خموشاں کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث بااثر افراد نے قبروں کی جگہ پر گھروں کی تعمیرات بھی شروع کر دی ہیں، کئی قبرستان ایسے ہیں جہاں پر قبضہ مافیا نے پنجے گاڑ کر مسلح افراد بٹھا دیے ہیں۔

قبرستان کے گورکن ملازم کے بجائے مالک کا کردار ادا کرتے ہوئے قبر کی سرکاری قیمت کے بجائے ہزاروں روپے اضافی رقم وصول کرتے ہیں اور کسی پرانی قبر کو ختم کرکے وہاں نئی قبر بنا دی جاتی ہے۔

اب حالت یہ ہے کہ قبرستانوں کی کمی سنگین شکل اختیار کرچکی ہے،اعداد وشمار کے مطابق کراچی میں یومیہ ڈیڑھ ہزار کے قریب اموات رپورٹ ہوتی ہیں جن کی تدفین کیلئے لواحقین کو بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اس حوالے سے ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد کا بھی ماننا ہے کہ کے ایم سی کے قبرستانوں کی صورتحال افسوسناک حد تک خراب ہے اور ان پر قبرستان مافیا کا قبضہ ہے۔

انہوں نے گزشتہ روز ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام قبرستانوں میں تدفین اور ضروری کاغذات کی تیاری کا پورا عمل ون ونڈو کے ذریعے ہونا چاہئے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں مختلف کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، فلاحی و سماجی تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل یہ کمیٹیاں کے ایم سی کے ساتھ مل کر ان قبرستانوں کا انتظام و انصرام سنبھالیں گی۔

علاوہ ازیں کراچی شہر میں مختلف مقامات پر ہونے والے قبضوں پر عدالت بھی نوٹس لے کر احکامات جاری کرچکی ہے، حال ہی میں سپریم کورٹ نے نالوں پر قائم ہونے والی غیر قانونی تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

Comments

- Advertisement -