تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

کویت واپس آنے والوں کے لیے بڑی خبر

کویت سٹی: کویت نے 34 پابندی والے ممالک سے واپس آنے والے گھریلو ملازمین کے یومیہ اخراجات کا اعلان کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق کویت میں کرونا وبا کے باعث پابندی والے ممالک سے لوٹنے والے گھریلو ملازمین کی واپسی پر انھیں قرنطینہ ہونا پڑے گا جس کے لیے ادارہ جاتی طور پر یومیہ 30 کویتی دینار کا اعلان کیا گیا ہے۔

ادھر جن ممالک پر پابندی عائد کی گئی ہے، ان پر سے پابندی ہٹانے کے لیے وزرا کونسل کے فیصلے کا شدت سے انتظار کیا جا رہا ہے، اس کے لیے کویت ایئرویز اور جزیرہ ایئرویز نے بھی اعلان کر دیا ہے کہ ان کی جانب سے پروازیں بحال کرنے کی تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔

کویت کی سول ایوی ایشن انتظامیہ اور وزرا نے اس سلسلے میں دونوں ایئرویز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز علی محمد الدوخان اور مروان بودیا کے ساتھ ہفتے کے روز تفصیلی ملاقات بھی کی۔ دوسری طرف وزارتِ صحت کے اس اعلان کا بھی انتظار کیا جا رہا ہے کہ وہ طبی عملہ ہزاروں غیر ملکی کارکنوں کی جانچ پڑتال اور ان کے تعاقب کا طریقہ کار بنانے کے بعد اب مکمل طور پر تیار ہیں۔

ادارہ جاتی قرنطینہ کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے گھریلو ملازمین کے لیے تیاریاں مکمل ہیں، یومیہ لاگت 30 کویتی دینار سے زیادہ نہیں ہوگی، جس میں 14 دن کی مدت کے لیے تین وقت کا کھانا شامل ہے، منفی رپورٹ آنے پر یہ مدت کم کر کے نصف کر دی جائے گی۔

پابندی والے ممالک کے لیے ایئرلائن ٹکٹس کے حوالے سے ذرایع کا کہنا ہے کہ حکومت کارکنوں پر کوئی اضافی بوجھ ڈالنے کی خواہاں نہیں ہے، موجودہ اخراجات والا نظام منصفانہ اور متوازن ہے، تاہم جس طرح معمول کے مطابق قیمتوں میں معمولی اضافہ کیا جاتا ہے، ویسے معمولی اضافے کا امکان موجود ہے۔

واضح رہے کہ گھریلو ملازمین کے کویت واپسی کے اخراجات میں ٹکٹ کی قیمت، ادارہ جاتی قرنطینہ کی لاگت، اور پی سی آر ٹیسٹس کی قیمت شامل ہے۔ خیال رہے کہ گھریلو ملازمین کے لیے ابھی جو فیصلہ کیا گیا ہے، اس میں انھیں پی سی آر ٹیسٹ فیس سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -