واشنگٹن: امریکا میں جو ڈیمو نامی شخص بیک وقت ہاتھوں اور چہرے کی کامیاب ڈبل ٹرانسپلانٹ سرجری کرانے والا دنیا کا پہلا مریض بن گیا جس کے بعد اسے نئی زندگی ملی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جو ڈیمو دنیا کا پہلا مریض ہے جس کے چہرے اور ہاتھوں کا ٹرانسپلانٹ کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا۔ 2018 میں اس کا جسم کار حادثے میں بری طرح جھلس گیا تھا اور اسے یقین نہیں تھا کہ وہ پھر سے اپنی پرانی زندگی کی طرف لوٹ سکے گا۔
ماہرین کی کامیاب سرجری کے بعد جوڈیمو پھر سے ہاتھوں کو حرکت، مسکرا اور پلکیں جھپکا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نوجوان امریکی ریاست نیوجرسی میں نائٹ شفٹ کرتا تھا، کام سے واپسی کے دوران گاڑی چلاتے ہوئے اس کی آنکھ لگ گئی جس کے باعث گاڑی فٹ پاتھ سے جاٹکرائی۔
حادثے کے بعد کار میں آگ لگنے سے 23 سالہ شہری کا جسم بری طرح جھلس گیا، اس سے قبل کے گاڑی میں دھماکا ہوتا قریب موجود لوگوں نے اس کی جان بچائی لیکن وہ اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑتا رہا۔
This series of images, spanning March 2019 to January 2021, highlights Joe DiMeo’s incredibly journey towards recovery after a car accident left him with burns to 80% of his body. He received the world’s first successful face and double hand transplant in August 2020. pic.twitter.com/atFl5JvnrD
— NYU Langone Health (@nyulangone) February 3, 2021
ڈاکٹروں کے مطابق اس کا جسم 80 فیصد جل چکا تھا، زخموں کو بھرنے کے لیے تقریباً 30 سے زائد سرجریاں کی گئیں اور پھر دنیا میں پہلی بار کسی مریض کا کامیاب ڈبل ٹرانسپلانٹ سرجری ہوا۔ اس مشن کی تکمیل کے لیے ہمیں ایک ڈونر(جسم کے اعضا عطیہ کرنے والا) ملا جس کا معدافعتی نظام جوڈیمو سے میچ کرتا تھا۔
متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ اسے یہ بہت مشکل لگتا تھا کیوں کہ ڈاکٹروں کو میری انگلیاں الگ کرنی تھیں جو جھلس کر چپک گئی تھیں، آنکھوں کے سامنے چادر آگئی تھی جس کے باعث میں دیکھ نہیں پاتا تھا، لیکن اب میں بہت خوش ہوں۔