تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

یونان اور اسپین تارکین وطن کو قبول کرنے کے لیے تیار

برسلز : اسپین اور یونان نے جرمنی کی تجویز پر اتفاق رائے کرتے ہوئے جرمنی سے لوٹائے جانے والے تارکین وطن کو اپنے ملک میں پناہ دینے کی یقین دہانی کروادی۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہونے والے یوپی یونین کے سربراہی کانفرنس کے دوران اسپین، جرمنی اور یونان کی حکومتوں کے درمیان معاہدہ طے ہوا ہے کہ جرمنی سے واپس لوٹائے جانے والے تارکین وطن کو اپنے ملک میں قبول کریں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن چانسلر انجیلا میرکل کے ترجمان شٹیفن زائنرٹ نے جمعے کے روز سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا تھا کہ مہاجرین کے معاملے پر اسپین اور یونان نے جرمنی کی جانب سے پیش کردہ تجویز پر اتفاق کیا ہے۔

انجیلا میرکل کے ترجمان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہنا تھا کہ جرمنی اور آسٹریا کی مشترکہ سرحد سے واپس بھیجے جانے والے تارکین وطن کو اسپین اور یونان کی حکومتیں اپنے ملک میں پناہ دینے کو تیار ہیں۔

زائبرٹ کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کی حکومتیں صرف ان مہاجرین کو قبول کریں گی، جنہوں نے پہلے سے اسپین اور یونان میں سیاسی پناہ کے خواہش مند ہوں گے اور یورپ کے ڈیٹا بیس سسٹم ’یورو ڈیک‘ میں ان کے فنگر پرنٹس درج ہوں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اعداد و شمار کے مطابق اسپین اور یونان میں موجود سیاسی پناہ حاصل کرنے کے خواہش مند تارکین وطن کی اکثریت جرمنی میں رہائش کی قانونی حیثیثت حاصل کرنا چاہتی ہے، کیوں کہ ان کے عزیز و اقارب جرمنی میں مقیم ہیں۔

جرمن چانسلر کے ترجمان زائبرٹ کا کہنا تھا کہ انجیلا میرکل اور دونوں یورپی ممالک کے درمیان یہ عہد و پیمان ہوا ہے کہ جرمن حکومت اسپین اور یونان میں موجود تارکین وطن کو ان کے اہل خانہ سے ملانے کے لیے قانونی کارروائی میں تیزی لائے گا۔

یاد رہے کہ یورپی یونین کے اجلاس میں سربراہان کا تارکین وطن سے متعلق ’یورپی ممالک میں مہاجرین کے تمام کیمپ بند کرکے یورپ سے باہر پناہ گزین کیمپ لگانے‘ پر اتفاق ہوا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے درمیان طے پانے والا معاہدہ انجیلا میرکل کے لیے بہت اہمیت کا حامل تھا، کیوں کہ پناہ گزنیوں کے معاملے پر یورپی یونین میں مشترکہ حل کے بغیر میرکل کی حکومت کو شدید خطرات لاحق تھے۔

خیال رہے کہ جرمن چانسلر اور جرمن وزیر داخلہ ہورست زیہوفر کے درمیان تارکین وطن سے متعلق معاملات پر شدید اختلافات سامنے آئے تھے۔ ہورست زیہوفر کا مؤقف ہے کہ جرمنی کے علاوہ یورپ کے کسی اور ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے والے مہاجرین کو جرمنی میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے، جبکہ میرکل مستقل ان کی مخالفت کرتی آرہی تھیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -