یونان کی جانب سے تارکین وطن کے خلاف انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ تھم نہ سکا اور یورپ سمیت عالمی طاقتیں اس بربریت پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔
یونان کی جانب سے بے یارو مددگار تارکین وطن کو یورپ میں داخلے سے روکنے کے لیے جلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ترک وزیر داخلہ سلیمان سوئے نے یونان لاء اینڈ آرڈر فورسز کی طرف سے تارکین وطن کو زندہ جلانے پر مبنی ویڈیو شیئر کی ہے۔
Greek Law Enfor. Agencies seek to burn people, pouring gasoline on them, which indicates massacre under scout of Europe.
Europe shall go down history as instigator of this malignancy, by spoiling Greece and keeping silent to what's going on there @EU_Commission pic.twitter.com/vGmMvJs8mO
— Süleyman Soylu (@suleymansoylu) April 17, 2021
وزیر داخلہ نے لکھا کہ یونان کی جانب سے تارکین وطن کو پیٹرول چھڑک کر آگ لگانے کا عمل یورپ کی زیرنگرانی قتل عام کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپ کی طرف سے یونان کے کرتوتوں پر خاموشی اختیار کی رکھی تو تاریخ میں اس کا ذکر برائی کی پشت پناہی کرنے والوں کے طور پر کیا جائے گا۔
تارکین وطن کی کشتی کو ترکی کی جانب جبری طور پر دھکیلا گیا اور ترک کوسٹ گارڈ نے فوری ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے تمام سوار افراد کو بچا لیا۔
تارکین وطن نے بتایا کہ یونانی اہلکاروں کی جانب سے ان پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگائی گئی اور زبردستی ترکی کی جانب دھکیلا گیا۔