دنیا بھر میں جہاں بٹ کوائن کی مقبولیت میں بے حد اضافہ ہوتا جارہا ہے وہیں یورپی ملک نیدر لینڈز کے دارالحکومت ایمسٹر ڈیم میں سبز کوائن مقبولیت حاصل کر رہے ہیں جو کسی اور شے سے نہیں بلکہ پلاسٹک سے بنائے جارہے ہیں۔
جی ہاں ہماری زمین کو کچرے کے ڈھیر میں بدلنے والے پلاسٹک کو نیدرلینڈز میں سبز کرنسی میں تبدیل کیا جارہا ہے جسے کئی مقامی کاروباری و تجارتی اداروں نے قبول کرنے کی حامی بھرلی ہے۔
ایک فلاحی تنظیم کی جانب سے شروع کیے جانے والے اس پروجیکٹ کے تحت لوگوں کو سبز بیگز فراہم کیے جاتے ہیں جس میں وہ غیر ضروری پلاسٹک ڈال دیتے ہیں۔
جب یہ پلاسٹک وہ اس تنظیم کے حوالے کرتے ہیں تو انہیں بدلے میں پلاسٹک کے سبز سکے دیے جاتے ہیں جو پلاسٹک ہی سے بنائے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: مستقبل کی سڑکیں پلاسٹک سے تعمیر ہوں گی
یہ سکے مقامی دکانوں سے چھوٹی موٹی اشیا کی خریداری یا ڈسکاؤنٹ کے لیے استعمال ہوسکتے ہیں۔ اس ضمن میں مذکورہ علاقے کی 30 تجارتی کمپنیوں نے ان سکوں کو قبول کرنے کی حامی بھر لی ہے۔
یہ پروجیکٹ پلاسٹک کے حوالے سے لوگوں کی سوچ بھی تبدیل کر رہا ہے۔
سبز کوائن حاصل کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے اب پہلے کی نسبت پلاسٹک کا استعمال کم کردیا ہے جبکہ وہ پلاسٹک کی استعمال شدہ اشیا کو ری سائیکل بھی کرنے لگے ہیں۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق ہر سال 5 سے 14 ملین ٹن پلاسٹک صرف سمندروں میں پھینکا جاتا ہے۔ زمین پر جابجا پڑے پلاسٹک کے ڈھیر اس کے علاوہ ہیں۔
ماہرین نے امکان ظاہر کیا ہے کہ پلاسٹک کی خطرناک آلودگی سے نمٹنے کے لیے یہ کہنا مشکل نہیں کہ مستقبل قریب میں یہ سبز سکے ہی دنیا کا مستقبل ہوں گے۔
پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔