تازہ ترین

نسلی امتیازکی بناء پربرطانیہ میں اوباش نوجوانوں نے مسلم خاتون پرشراب پھینک دی

برطانیہ میں (Tell MAMA (Measuring Anti-Muslim Attacks نامی ادارے کی جانب سے شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں مسلمانوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔

برطانوی جریدے کے مطابق ایک نوجوانوں کے ایک گروہ نے نقاب پوش لڑکی پر شراب پھینکی اور نسلی امتیاز پر مبنی نعرے لگائے۔

لڑکی کا کہنا تھا کہ اوباش نوجوان اسے ستاتے رہے اس نے مدد بھی طلب کی لیکن کسی نے اسکی مدد نہیں کی۔

اس سلسلے میں کے ڈاکٹر نوٹنگھم ٹرنٹ یونی ورسٹی کے ڈاکٹرارین زمپی اور برہمنگم یونی ورسٹی کے ماہرجرمیات عمران اعوان نے ایک تحقیق کی ہے۔

یہ تحقیق اپنی نوعیت کی پہلی ریسرچ ہے جس میں متاثرین کے انٹرویوز کے ذریعے مسلمان مخالف جرائم کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کہ زیادہ ترمسلمان واقعے کے گواہوں کی عدم دلچسپی کے سبب رپورٹ درج کرانے میں تذبذب کا شکار رہتے ہیں۔

ٹرین میں بدسلوکی کا شکار ہونے والی لڑکی کا نام رپورٹ میں حرا بتایا گیا ہے اوربتایا گیا ہے کہ کس طرح اس مظلوم لڑکی کی کسی نے مدد نہیں کی تو پھرعدالت میں کون گواہی دے گا۔

رپورٹ میں اس قسم کے اورکئی واقعات کا تذکرہ کیا گیا ہے کہ جس میں خواتین کو مسلمان ہونے کی بنا پر نسلی امتیاز پر مبنی تنقید اوربدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -