کراچی: گلستان جوہر میں چاقو کے وار سے خواتین کو زخمی کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے، متاثرہ خواتین کی تعداد 6 ہوگئی، نامعلوم شخص یا گروہ کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔
تفصیلات کے مطابق نامعلوم ہیلمٹ سوار موٹر سائیکل سوار کی جانب سے گلستان جوہر میں خواتین کو تیز دھار آلے سے زخمی کرنے کا سلسلہ 25 ستمبر سے جاری ہے، آج بھی ایک لڑکی کو زخمی کیا گیا جس کے بعد متاثرہ لڑکیوں کی تعداد 6 ہوگئی۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے نذیر شاہ نے بتایا کہ 25 اور 26 تاریخ دوروز کے دوران چار لڑکیوں کو زخمی کیا گیا لیکن خود سے کسی بھی لڑکی کے گھر والوں نے پولیس سے رابطہ نہیں کیا۔
ایس پی گلشن مرتضی بھٹو نے ایک لڑکی کے گھر جا کر اس کا بیان ریکارڈ کیا ہے، ایس پی کے مطابق پہلے تین واقعات 25 ستمبر کو پیش آئے جس میں علیحدہ علیحدہ تین لڑکیوں کو زخمی کیا گیا، 26 ستمبر کو چوتھا واقعہ پیش آیا۔
پولیس کا اندازہ ہے کہ یہ کوئی نفسیاتی مریض ہوسکتا ہے جو خواتین سے موبائل یا کوئی اور دیگر قیمتی چیز چھیننے کی کوشش نہیں کرتا محض پیچھے سے زخمی کرکے چلاجاتا ہے، پولیس نے کئی جگہ پر سادہ لباس اہلکاروں کو تعینات کردیا ہے۔
اسی ضمن میں اے آر وائی نیوز کے ایک اور نمائندے سلمان لودھی نے بتایا کہ پانچواں اور چھٹا واقعہ بھی پیش آچکا ہے جس میں رابعہ سٹی کی رہائشی خاتون کو نشانہ بنایا گیا، سارے واقعات 25 ستمبر سے اب تک پیش آئے۔
خاتون نے بتایا کہ وہ رابعہ سٹی کی رہائشی ہے، بینک والی گلی سے گزرنے وقت موٹر سائیکل پر موجود ہیلمٹ پہنے ایک شخص نے چاقو سے حملہ کیا اور فرار ہوگیا۔
کراچی: چاقو بردار گروہ سرگرم، خواتین پر حملوں کا انکشاف
اسی طرح گلستان جوہر بلاک 12 میں ایک اور خاتون کو تیز دھار آلے سے زخمی کردیا گیا جو کہ نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں انہوں نے بتایا کہ ہیلمٹ پہنے ایک موٹر سائیکل سوار نے اس پر تیز دھار آلے سے حملہ کیا اور بھاگ نکلا۔
تازہ اطلاعات کے مطابق پولیس نے تین خواتین کے بیانات قلم بند کرلیے ہیں جس کے مطابق ملزم تینوں واقعات کے دوران کالی قمیص اور کالا ہیلمٹ پہنا ہوا تھا۔
ملزم نے پیپر کٹر استعمال کیا، ڈاکٹر
اے آر وائی نیوز کے نمائندے نذیر شاہ کے مطابق چھری یا چاقو کے بجائے پیپر کٹر بلیڈ استعمال کیا ہے، ملزم نے کسی کو بھی جان سے مارنے کی کوشش نہیں کی، کئی خواتین کو بائیک چلاتے ہوئے بلیڈ مارنے کے واقعات ہوئے۔
نمائندے کے مطابق اس کیس پر پولیس سمیت، حساس ادارے اور رینجرز اہلکار بھی کام کررہے ہیں۔
محبت میں دھوکا کھا کر نفسیاتی مریض بننے والا بھی ملوث ہوسکتا ہے، ڈاکٹر
دوسری جانب ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ ایسے افراد نفسیاتی مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔
ڈاکٹر وجاہت کے مطابق ایسے افراد جنہیں کسی لڑکی نے دھوکا دیا ہو تو وہ بقیہ خواتین کو بھی نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اگر ایسے کئی افراد ایک ساتھ جمع ہوں اور اگر وہ نشہ بھی کرتے ہوں تو عین ممکن ہے کہ وہ ایسے واقعات میں انتقاماً ملوث ہوں۔
انہوں نے یہ بھی امکان ظاہر کیا کہ ممکن ہے کوئی نفسیات مریض محض سنسنی پھیلانا چاہتا ہو۔