ریاض: سعودی حکام نے وضاحت دی ہے کہ حج پیکج کی جمع کروائی جانے والی رقم کن صورتوں میں واپس لی جاسکتی ہے اور اس کے لیے کیا شرائط پوری کرنی ہوں گی۔
اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ اندرون مملکت سے اس سال حج کی درخواست دینے والے اجازت نامہ جاری ہونے سے پہلے اور بعد میں پیکج کی ادا کردہ رقم واپس لے سکتے ہیں۔
وزارت حج کا کہنا ہے کہ حج پیکج کی رقم مقررہ پالیسی کے مطابق واپس لی جا سکتی ہے۔
4 مئی 2023 تک حج پیکج کی ادا شدہ پوری رقم واپس لی جا سکتی ہے تاہم حج اجازت نامے کے اجرا سے انکار کی صورت میں اداشدہ رقم میں سے ای سروس فیس منہا کر کے باقی رقم ادا کی جائے گی۔
وزارت کا یہ بھی کہنا ہے کہ 5 مئی سے 18 جون 2023 تک ای سروس فیس کاٹ کر رقم ادا کی جائے گی اور پیکج کی 10 فیصد رقم بھی منہا کی جائے گی۔
19 جون سے حج پیکج کی ادا شدہ رقم کا کوئی بھی حصہ واپس نہیں کیا جائے گا تاہم اس سے وفات، صحت، معذوری، فوجداری کیسز، ٹریفک حادثات میں حج کی استطاعت سے محرومی کی حد تک زخمی ہوجانے والے مستثنیٰ ہوں گے، انہیں حج پیکج کی پوری رقم واپس کی جائے گی۔
وزارت کا کہنا ہے کہ 4 مئی 2023 کے بعد کرونا وائرس میں مبتلا امیدوار بھی حج پیکج کی رقم واپس لے سکیں گے۔
انہیں ابشر پلیٹ فارم کے ذریعے حج اجازت نامہ اور اس کے بعد وزارت حج کی ویب سائٹ یا نسک ایپ کے ذریعے بکنگ منسوخ کروانا ہوگی، اسی طرح بکنگ کے منافی صحت حالت یا انتظامی شرائط کی اپ ڈیٹ کی صورت میں بھی یہی کارروائی ہوگی۔