تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

سعودی حکومت کی حج میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے اوقات میں کمی

ریاض: سعودی حکومت نے رواں سال حج کے رکن رمی یعنی شیطان کو کنکریاں مارنے کا نیا شیڈول جاری کردیا ہے ، جس کے مطابق رمی کے اوقات میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ فیصلہ گزشتہ سال منیٰ میں بھگدڑ کے واقعہ کی وجہ سے کیا گیا، جس میں دو ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

سعودی اخبارات کے مطابق رواں سال منیٰ میں جمرات کے مقام پر شیطان کو کنکریاں مارنے کے اوقات میں 12 گھنٹے تک کم کردیا جائے گا۔

rami-1

شیطان کو کنکریاں مارنے کا عمل 3 دن یعنی 10، 11 اور 12 ذوالحج تک جاری رہتا ہے۔

سعودی وزارت حج کا کہنا ہے کہ رواں سال ایام حج میں عازمین کی حفاظتی تدابیر کے طور پر پہلے روز صبح چھ سے دن 10 بجے تک رمی جمرات پرپابندی ہوگی، دوسرے روز 2 بجے سے شام 6 بجے تک جب کہ تیسرے روز ساڑھے تین گھنٹے کی پابندی ہوگی اور یہ پابندی دن ساڑھے صبح دس بجے سے 2 بجے تک برقرار رہے گی۔

وزارت حج کے انڈر سیکریٹری حسین الشریف کا کہنا ہے کہ عازمین حج کی آسانی کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے، اس طریقہ کار سے عازمین حج باآسانی رمی کرسکیں گے اور اوقات مین وقفے کے باعث ہجوم کم ہوگا، جس سے بھگدڑ سے بھی بچا جاسکے گا۔


 رمی کیا ہے


رمی یعنی شیطان کو کنکریاں مارنا حج کا ایک اہم رکن ہے، جس میں مسلمان دوران حج تین علامتی شیطانوں کو کنکر مارتے ہیں، یہ عمل دس، گیارہ اور بارہ ذوالحجہ کو یہ عمل کیا جاتا ہے، ہر حاجی پر لازم ہے کہ تین شیطانوں کو سات سات کنکر ترتیب وار مارے۔ یہ عمل اسلام میں نبی ابراہیم علیہ السلام کی سنت کے طور پر جاری ہے۔

rami


 مزید پڑھیں : سانحہ منیٰ: بھگدڑ میں شہید ہونے والے حاجیوں کی تعداد 1636 ہوگئی


واضح رہے کہ گزشتہ سال منیٰ میں پیش آنے والا بھگدڑ کے واقعہ میں 2 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، لیکن سعودی حکام کی جانب سے 769 افراد کی ہلاکتوں کے اعداد و شمار جاری کیے گئے تھے۔

Comments

- Advertisement -