تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

آج حکیم سعید شہید کی 97ویں سالگرہ ہے

آج حکمت کی دنیا کے مایہ ناز نام حکیم محمد سعید کی 97 ویں سالگرہ ہے‘ آپ 9 جنوری 1920 کو متحدہ ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں پیدا ہوئے اور وہی ہمدرد فاؤنڈیشن نامی ادارے کی بنیاد رکھی‘ تقسیم کے وقت سب کچھ چھوڑچھاڑ کر پاکستان تشریف لے آئے۔

حکیم محمد سعید ایک مایہ ناز حکیم تھے جنہوں نے اسلامی دنیا اور پاکستان کے لیے اہم خدمات انجام دیں۔ انہوں نے مذہب اور طب و حکمت پر 200 سے زائد کتب تصنیف و تالیف کیں۔ ہمدرد پاکستان اور ہمدرد یونیورسٹی انکے قائم کردہ اہم ادارے ہیں۔

حکیم سعید بچوں اور بچوں کے ادب سے بے حد شغف رکھتے تھے۔ اپنی شہادت تک وہ اپنے ہی شروع کردہ رسالے ہمدرد نونہال سے مکمل طور پر وابستہ رہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے نونہال ادب کے نام سے بچوں کے لیے کتب کا سلسلہ شروع کیا جو ابھی تک جاری ہے۔ اس سلسلے میں کئی مختلف موضوعات پر کتب شائع کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ بہترین عالمی ادب کے تراجم بھی شائع کیے جاتے ہیں۔

حکیم محمد سعید کے قتل میں ملوث ٹارگٹ کلر اوربھتہ خورگرفتار

 حکیم سعید سن 1993 سے 1994 تک سندھ کے گورنر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ سن 2002 میں حکومتِ پاکستان نے انہیں نشانِ امتیاز سے نوازا۔

معاشرے کا اعلیٰ ذہن بارود کے دہانے پر

 اکتوبر 1998،17ء میں انہیں کراچی کے علاقے صدر میں واقع ان کے ادارے ہمدرد دواخانہ کی سب سے قدیم شاخ کے سامنے گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا ۔ ان کے قتل کے الزام میں سیاسی جماعت سے وابستہ تین افراد کو گرفتار بھی کیا گیا اورعدالتوں سے انہیں سزا بھی ہوئی تاہم بعد ازاں سپریم کورٹ نے شواہد کو ناکافی قرار دیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو منسوخ کردیا تھا۔

جس وقت انہیں آرام باغ میں ان کے دواخانہ کے باہر وحشیانہ فائرنگ کرکے قتل کیا گیا وہ روزہ کی حالت میں تھے یوں انہوں نے روزہ کی حالت میں اپنی جان جانِ آفریں کے سپرد کی۔ ان کا معمول تھا کہ وہ جس روز مریضوں کو دیکھنے جاتے روزہ رکھتے تھے چونکہ ان کا ایمان تھا کہ صرف دوا وجہ شفاء نہیں ہوتی۔

حکیم محمد سعید پاکستان کے بڑے شہروں میں ہفتہ وار مریضوں کو دیکھتے تھے۔ سب سے اہم بات یہ تھی کہ وہ مریضوں کا مفت علاج کرتے تھے۔ ان کا ادارہ ہمدرد بھی ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جس کی تمام تر آمدنی ریسرچ اور دیگر فلاحی خدمات پر صرف ہوتی ہے ۔

Comments

- Advertisement -