کراچی: تحریک انصاف کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے اپنے اوپر عائد ہونے والے زمینوں کے قبضے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ میرے اوپر کراچی کے علاقے ملیر کی زمین پر قبضے اور فروخت کا بے بنیاد الزام عائد کیا جارہا ہے جسے مسترد کرتا ہوں، حلیم عادل شیخ نے جوڈیشل کمیشن بنانےکا مطالبہ کرتے ہوئے از خود تفتیش کی پیشکش بھی کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’چارایکڑ زمین ضرور خریدی مگر 256 ایکڑ کے الزام میں صداقت نہیں ہے، پھولن دیوی کےکہنے پر مجھے سلطانہ ڈاکو بنایا جارہا ہے‘۔
مزید پڑھیں: حلیم عادل شیخ کا ملیر کی 253 ایکڑ زمین پر قبضے اور بیچنے کا انکشاف
اُن کا کہنا تھا کہ اگر نیب نے تفتیش کے لیے طلب کیا تو پیش ہوں گا، میں شہباز شریف کی طرح نہیں ہوں کہ پیشی کی طلبی کا نوٹس آئے تو خود کو کرونا کا مریض ظاہر کردوں اور طلبی پر آ صف زرداری کی طرح بیمار بھی نہیں ہوں گا کیونکہ وہ پیشی کے لیے بیمار اور فضل الرحمان سے ملاقاتوں کے لیے صحت مند ہوجاتے ہیں۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ کیخلاف ریلی نکالنے پر اینٹی کرپشن یونٹ کو میرے پیچھےلگایاگیا، اینٹی کرپشن نے پھولن دیوی کےکہنے پر مجھےسلطانہ ڈاکوبنادیا۔
سندھ حکومت اپنا کام کررہی ہے، نیب معاملے کی تحقیقات کرے، ناصر حسین شاہ
دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ’حلیم عادل شیخ نے آج خود اپنی غلطی اور قبضے کا اعتراف کرلیا، سندھ حکومت ایکشن لے رہی ہے، اب قومی احتساب بیورو کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھی معاملے کی تحقیقات کرے، زرعی زمینوں پرکمرشل کام کی تحقیقات ہونی چاہیے۔