ہفتہ, مارچ 22, 2025
اشتہار

سعید غنی پر جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کا الزام ، حلیم عادل شیخ کی درخواست مسترد

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے وزیر اطلاعات سعید غنی پر منشیات فروشی اور جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کے الزامات پر پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کی درخواست مسترد کردی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی صوبائی وزیر سعید غنی پر جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی کی تشکیل کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں 2ر کنی بینچ نے سماعت کی ، جسٹس یوسف علی سعید نے استفسار نے کیا کیا آپ کی پارٹی بھی آپ سے تعاون نہیں کررہی۔

عدالت نے حلیم عادل شیخ سے سوال کیا کہ وفاقی اداروں کیا کردار ہے، ان سے رابطہ کیا؟؟ وکیل حلیم عادل نے عدالت کوبتایا کہ سابق ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے اپنی رپورٹ میں منشیات فروشوں اور سرپرستوں کو بے نقاب کیا تھا۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی،موجود صوبائی وزیر اور انکے بھائی منشیات فروشوں کی سرپرستی کرتے ہیں۔

چیف جسٹس احمد علی شیخ نے کہا کہ ڈرگ پیٹلر کو سلیس اردو میں کیا کہتے ہیں؟ وکیل حلیم عادل شیخ عدالت کو بتایا کہ منشیات فروش ،ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ کے بعد چند ایک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا مگر بڑے پیمانے پر کارروائی نہیں ہوئی،پوری دنیا کو پتہ ہے منشیات فروشی کے پیچھے کون ہے۔

جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پوری دینا کو پتہ ہے وہ کیسے؟ جس پر وکیل حلیم عادل نے کہا کہ صوبائی حکومت کے وزیر اور ان کے بھائی منشیات فروشوں کی سرپرستی کرتے ہیں، کارروائی کے لیے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی، صوبائی اداروں کو خطوط لکھے، چیف سیکرٹری اور دیگر کو بھی خطوط لکھے، کارروائی نہیں ہوئی۔

جسٹس یوسیف علی سعید کا کہنا تھا کہ جس پارٹی سے حلیم عادل شیخ تعلق رکھتے ہیں، اس نے کچھ نہیں کیا؟ کیا آپ کی اپنی پارٹی اس معاملے میں تعاون نہیں کررہی؟

وکیل حلیم عادل شیخ نے بتایا کہ وفاقی وزارت داخلہ، ایف آئی اے اور دیگر کو بھی خطوط لکھے کارروائی نہیں ہوئی، منشیات یہ صرف چنیسر گوٹھ کا مسلہ نہیں پورے سندھ کا مسلہ ہے، سندھ میں منشیات فروشی سے نوجوان نسل کا مستقبل خراب ہورہا ہے۔

چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے حلیم عادل شیخ کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔

یاد رہے حلیم عادل شیخ نے ہائی پروفائل جے آئی ٹی کےلیے عدالت سے رجوع کیا تھا ، جس میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سعید غنی اور دیگر پر سنگین نوعیت کے الزام ہیں، ایس ایس پی کی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشاف سامنے آئے۔

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ پولیس کی تحقیقات کمیٹی نے سعید غنی اور دیگر کو بیگناہ قرار دیا تھا جبکہ سعید غنی کے مبینہ ساتھی حمید اللہ نےاعلیٰ شخصیات کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں