حماس نے کہا ہے کہ شکست کے بعد اسرائیل غزہ میں شہریوں کو دہشت زدہ کر رہا ہے، فلسطینیوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حماس نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت غزہ میں مظالم پراسرائیل کو جوابدہ قرار دے۔ اسرائیل شکست کے بعد فلسطینیوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔
فلسطینی گروپ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل اپنی فوجی شکست کے بعد غزہ میں شہریوں کو دہشت زدہ کر رہا ہے۔
حماس کے سینیئر رکن عزت الرشق نے ایک بیان میں کہا کہ جب بھی نازی فوج کو ہماری مزاحمت کے سامنے شکست ہوتی ہے، وہ امریکی صدر جو بائیڈن کی مدد سے نہتے شہریوں کے خلاف دہشت گردی کررہا ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں23 اسپتال بند ہیں، طبی نظام جلد تباہ ہونے والاہے۔ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے23 اسپتال آؤٹ آف سروس ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق غزہ میں صحت کا شعبہ حقیقی تباہی کےآخری مرحلےمیں پہنچ گیا۔ 9 ہزار سے زائد فلسطینی علاج نہ ملنے کی وجہ سے شہید ہوئے
اسرائیل نے کرسمس کے موقع پرغزہ پر بمباری تیز کردی ہے۔ وسطی غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 100 سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت بتایا کہ وسطی غزہ کے مغازی مہاجرکیمپ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 70 افراد شہید ہوئے ہیں۔ بوریج پناہ گزین کیمپ پر حملوں میں شہدا کی تعداد 100 سے زائد ہوچکی ہے۔
7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیل غزہ کی پٹی پر بے پناہ گولہ باری کرچکا ہے اوراب بھی اس اس کے حملے جاری ہیں۔ فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق، کم از کم 20,424 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
شہید ہونے والے فلسطینیوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 54,036 تک جاپہنچی ہے جبکہ حماس کے حملوں میں تقریباً 1200 اسرائیلی مارے گئے ہیں۔
اسرائیل نے اپنے وحشیانہ حملوں سے غزہ کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا ہے، ساحلی علاقے کے آدھے مکانات یا تو تباہ ہوچکے ہیں یا انھیں کافی نقصان پہنچا ہے۔
غزہ میں تقریباً 20 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور یہاں کے شہریوں کو خوراک اور صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔