حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا ردعمل ‘منفی’ تھا۔
حماس کے سینیئر اہلکار اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ گروپ کی غزہ جنگ بندی کی تازہ تجویز پر اسرائیلی ردعمل منفی تھا جس سے امکان ہے کہ قطر میں ہونے والے مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ثالثوں کو دی گئی تین مرحلوں کی تجویز پر اسرائیل کا ردعمل منفی اور اس نے ہمارے لوگوں کے مطالبات کا جواب نہیں دیا۔
مطالبات میں غزہ میں دشمنی کا خاتمہ، بے گھر ہونے والوں کی اپنے گھروں کو واپسی اور پٹی سے اسرائیلی فوج کا انخلاء شامل تھا۔
انہوں نے کہا کہ حماس نے "لچک” کا مظاہرہ کیا جب کہ اسرائیل اس سے پیچھے ہٹ گیا حالانکہ اس نے پہلے اتفاق کیا تھا جو مذاکرات کو ختم کرنے کی طرف لے جا سکتا ہے۔
اسامہ حمدان نے بنجمن نیتن یاہو کو اس معاہدے کو روکنے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور مزید کہا کہ اگر امریکا واقعی غزہ میں "نسل کشی” کو روکنا چاہتا ہے تو اسرائیل کو ہتھیار بھیجنا بند کر دے۔