اسلام آباد: رہنما مسلم لیگ (ن) حنیف عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ 18 آئی پی پیز کے معاہدے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دورِ حکومت میں ہوئے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں حنفی عباسی نے کہا کہ میں نے آئی پی پیز کے خلاف قومی اسمبلی میں تقریر کی تھی، جو آئی پی پیز بجلی پیدا نہیں کر رہے ان کو پیمنٹ نہیں کرنی چاہیے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ بیرون ملک آئی پی پیز کو چھوڑیں صرف مقامی آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے، لوکل آئی پی پیز نے اربو روپے کما لیے ہیں اب معاہدے ریوائز کرنے چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت معاشی ایمرجنسی ہے مقامی آئی پی پیز کو خدا حافظ کر دینا چاہیے، ان آئی پی پیز کو خدا حافظ کہنے سے کوئی قیامت نہیں آ جائے گی۔
(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف مسائل کے حل کیلیے دن رات محنت کر رہے ہیں، فیک نیوز چلی کہ ایم این ایز اور وزرا کی بجلی مفت چل رہی ہے، فیک نیوز بھی ہمارے ملک کیلیے بڑا عذاب ہیں، وزیر اعظم تو دورے اپنے اخراجات سے کرتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ایک سال سے جیل میں ہیں ان کو ابھی بھوک ہڑتال یاد آئی، بھوک ہڑتال 3 بجے کے بعد شروع ہوتی ہے اور جلدی ختم ہو جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت صرف اسی طرح جا سکتی ہے جیسے پی ٹی آئی کی گئی، حکومت کو ہٹانے کیلیے آئین میں عدم اعتماد کا طریقہ موجود ہے، کل یہ کہتے تھے کہ پھانسی دیں گے میر جعفر اور میر صادق کہتے تھے، اب وہی لوگ پیغام دے رہے ہیں کہ مہربانی کریں۔
’اب وہی لوگ نیوٹرل نہیں کہہ رہے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ رہے ہیں۔ پیغام بھیجنے والے 9 مئی اور آئی ایم ایف کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے پر معافی مانگیں۔ وہ اسرائیل، بھارت اور دیگر سے پیسے لینے اور قراردادیں لانے پر معافی مانگیں۔ اعلان کے ساتھ قوم سے معافی مانگیں گے تو پھر سوچا جا سکتا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص اداروں پر حملہ آور ہو رہا ہے اور اس کی ٹیم باہر بیٹھی ہے، جو ہمارے ملک کے دشمن ہیں وہ ان کے پیچھے اربوں روپے لے کر کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیپٹل ہل پر حملہ کرنے والوں کو ویڈیوز کی بنیاد پر سزائیں ہوئیں، 9 مئی کرنے والوں اور ان کے ماسٹرمائنڈ کو سزائیں ہونی چاہیے، اگر ان کو سزائیں نہ ہوئیں تو ایسے واقعات ہوتے رہیں گے، ان کو سزائیں نہ ہوئیں تو بعد میں ہر کوئی ایسا کرے گا۔
حنیف عباسی نے مزید کہا کہ آج رؤف حسن بھی مان گیا ہے کہ اس کا بھارت میں آنا جانا تھا، اگر بانی پی ٹی آئی کے پیچھے کوئی نہیں تو صرف اسرائیلی کے آرمی چیف کے خلاف بیان دے کر دکھائیں۔