کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے شاہرگ میں کوئلے کے کان کنوں پر ہونے والے دھماکے کے شہدا کی میتیں شانگلہ لے جانے والی ایمبولینسوں میں راستے ہی میں فیول ختم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
حکام کے مطابق جمعہ کو شاہرگ میں کوئلے کے کان کنوں کو لے جانے والی وین کو نشانہ بنانے والے دھماکے میں 11 کان کن جاں بحق ہوئے ہیں، جن کی میتیں شانگلہ لے جاتے ہوئے ایمبولینسوں میں پیٹرول ختم ہو گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 10 میں سے 4 ایمبولینسیں شانگلہ میں فیول ختم ہونے پر رک گئی تھیں، جو ضلع قلعہ سیف اللہ انتظامیہ کی تھیں، قلعہ سیف اللہ انتظامیہ نے فیولنگ اخراجات دیے بغیر ایمبولینسیں روانہ کرائی تھیں۔
فیول ختم ہونے پر شانگلہ میں ڈرائیوروں نے اپنے شناختی کارڈ رکھوا کر ایمبولینسوں میں کچھ تیل ڈلوایا، اور پھر میتیں پہنچانے کے بعد چاروں ایمبولینسیں 6 گھنٹے شانگلہ میں پٹرول پمپ پر کھڑی رہیں۔
مال گاڑی اور آئل ٹینکر سے ٹکرانے والے ٹرالر کا ڈرائیور گرفتار نہ ہو سکا
اطلاع ملنے پر شانگلہ کے رکن صوبائی اسمبلی عباد اللہ کے بھائی موقع پر پہنچے اور انھوں نے فیولنگ کرائی جس کے بعد ایمبولینسیں واپس روانہ ہو گئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامی لاپرواہی کے باعث ایمبولینس ڈرائیوروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔