دبئی: ٹیکنالوجی کی ایک کمپنی نے ایک ایسا جدید اور مصنوعی ذہانت والا خول تیار کرلیا ہے جو کسی بھی شخص کی صحت کے بارے میں خود کار تفصیلی رپورٹ تیار کرسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ ’ہیلتھ پوڈز‘ متحدہ عرب امارات کے شہریوں کے لیے شاپنگ مالز، فٹنس جم اور سپر مارکیٹوں میں لگائے جائیں گے جہاں کسی بھی مرض کی ابتدائی مرحلے پر فوری نشان دہی ہوسکے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ ہیلتھ پوڈز دبئی میں لگائے جارہے ہیں جس میں لگے اسکینر کے ذریعے شہریوں کا ڈیٹا جمع کرکے اسپتالوں تک پہنچایا جائے گا، جہاں طبی ماہرین اس کی مانیٹرنگ کریں گے تاکہ کسی خطرناک مسئلے کی صورت میں فوری طبی اقدام اٹھایا جاسکے۔
یہ طبی خول دبئی کی کمپنی’باڈیو‘ نے بنایا ہے جو بایومیٹرکس کی وسیع اقسام کو مانیٹر کرتا ہے اور خود کار طریقے سے صارفین کے تمام جسم کو اسکین کرلیتا ہے۔
کمپنی کے سی ای او طارق حسین کا کہنا ہے کہ اس خول میں شوگر، بلڈ پریشر، جسم میں چربی اور گوشت کی مقدار، پانی کی مقدار، وزن اور قد وغیرہ کی تفصیل معلوم کی جاسکتی ہے۔
توقع ہے کہ یہ پوڈز رواں سال کے دوسرے نصف میں عوامی مقامات پر لگادیے جائیں گے، حکومت اس پر سبسڈی دے گی اس لیے عوام کے لیے یہ سہولت مفت فراہم ہوگی جب کہ کمپنی یہ مشینیں عوامی مقامات کے مالکان کو ماہانہ ایک ہزار چارسو ڈالر کرائے پر مہیا کرے گی۔
مصر کے بادشاہ کی قیمتی گھڑی دبئی میں فروخت
پوڈز کے استعمال کے لیے صارفین کو یونٹ میں داخل ہونے سے قبل اسکرین پر اپنا ای میل پتا داخل کرنا پڑے گا، اس کے بعد وہ خول میں اندر جاکر ایک اسکرین پر نمودار ہونے والی ہدایات پر عمل کریں گے اور آٹھ سے دس منٹ میں تمام ٹیسٹ ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ ابتدائی اسٹیج پر صحت کے مسائل کی تشخیص کرنے والے ان پوڈز کی تجرباتی تنصیب کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ ٹیکنالوجی روزمرہ زندگی میں مزید رچ بس جائے گی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔