تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

ہیٹ ویو سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

کراچی سمیت ملک کے کئی شہروں میں گرمی کی شدید لہر جاری ہے، محکمہ موسمیات نے گرمی کی شدید لہر سے خبردار کیا تھا ، جو لوگ گھر سے باہر زیادہ وقت گزارتے ہیں اُن کو ہیٹ اسٹروک کا بھی زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

موسمِ گرما کے سخت دن نا صرف ماحول کو غیر آرام دہ بناتے ہیں بلکہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت بھی بڑھا دیتے ہیں، جو مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔

ہیٹ اسٹروک کی وجوہات


گرم ا ور خشک موسم
شدید گرمی میں پانی پیئے بغیر محنت مشقت یا ورزش کرنا
جسم میں پانی کی کمی
ذیابیطس کا بڑھ جانا
دھوپ میں براہ راست زیادہ دیر رہنا

ہیٹ اسٹروک کی علامات


سرخ اور گرم جلد
جسم کا درجہ حرارت 104 ڈگری فارن ہائیٹ ہوجانا
غشی طاری ہونا
دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا
جسم سے پسینے کا اخراج روک جانا
پٹھوں کا درد
سر میں شدید درد
متلی ہونا

کسی کو ہیٹ اسٹروک ہو جائے توکیا کیا جائے


ہیٹ اسٹروک ہونے کی صورت میں مریض کو لٹا دیں اوراس کے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں۔ مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈا پانی چھڑکیں، مریض کو پنکھے کے قریب کردیں، یا کسی چیز سے پنکھا جَھلیں۔ مریض کو فوری طور پر اسپتال پہنچانے کی کوشش کریں۔

ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کی اہم تدابیر


گرمیوں میں ہیٹ اسٹروک کے امکانات ہوتے ہیں چنانچہ اس سے بچنے کےلئے تدابیر بھی اپنانی چاہیے تاکہ ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔

پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال

گرم موسم میں پانی کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے ،روزانہ کم از کم تین لیٹر پانی تو لازمی پینا چاہیے، خاص طور پر پانی کے ذریعے اپنے جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن برقرار رکھنا چاہیے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کھیرے کا جوس، ناریل کا پانی، لیموں کا جوس کا استعمال کرنا چاہیے، گرم اشیاء، چائے، کافی کا استعمال کم کیجئے ۔

ڈھیلے کپڑے پہنیں

ڈھیلے اور ہلکے رنگوں کے ملبوسات کاٹن جیسے ہوا دار کپڑے پہنیں، تاکہ پسینہ سوکھ جائے، اگر آپ مچھروں کے کاٹنے کے وقت باہر ہوں، تو پوری آستین کی قیمض اور پتلون پہنیں اور بند جوتے پہنیں۔

اگر آپ شام کے وقت پارک میں جائیں، تو جرابیں ٹخنوں سے اوپر چڑھائیں، اور شرٹ پینٹ کے اندر اڑس لیں۔

گرم اشیاء اور الکوحلک مشروبات سے پرہیز کریں

گرم اشیاء، چائے، کافی کا استمال کم کیجئے، جب الکوحل اور کیفین والے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے، کولڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات کا استعمال کریں۔

ایسی چیزیں جو آپ کو دھوپ سے محفوظ رکھیں

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بلاوجہ گھروں سے نہ نکلیں، زیادہ دیر تک دھوپ میں نہ رہیں، باہر نکلیں تو سر ڈھانپ کر رکھیں، اگر نکلنا بھی ہے تو گیلے کپڑے سے سر اور جسم ڈھانپ کر نکلیں اور اپنے ساتھ پانی کی ایک بوتل ضرور رکھیں اور ہر 20 سے 30 منٹ کے بعد پانی پانی لازمی ہے، جبکہ ایک اسپرے بھی ساتھ رکھنا چاہیے، جس میں عرقِ گلاب، یا پیپرمنٹ ایسنس پانی کے ساتھ ملایا جائے، جس سے چہرے کو ٹھنڈا رکھا جا سکتا ہے۔

سن بلاک کا استعمال کریں

اس میں کوئی شک نہیں کہ دھوپ وٹامن ڈی کا بہت اچھا ذریعہ ہے، لیکن الٹراوائیلٹ شعاعوں کا نقصان شدید اور طویل مدتی ہوسکتا ہے، جب بھی آپ باہر ہوں، تو اپنے جسم کے کھلے حصوں پر سن اسکرین لگائیں۔ اسے اپنے پورے جسم پر گھر سے باہر نکلنے سے کم از کم تیس منٹ پہلے لگائیں۔

اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کریں

طبی ماہرین نے شدید گرمی میں اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ اس سے فالج کا خطرہ ہے۔

باہر کا کھانا مت کھائیں

طبی ماہرین کے مطابق کیفین اور تیل سے بھرپور چیزیں، اور تلے ہوئے یا پیک شدہ کھانے کم کر دینی چاہیئں۔ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دینا چاہیے، خاص طور پر کچا سلاد اور ایسے پھل کھانے چاہیئں جن میں پانی زیادہ ہو جیسے کھیرا، تربوز، آم، کینو، خربوزہ، گاجر، وغیرہ۔

اس موسم میں خاص طور پر گھر میں پکے ہوئے تازہ اور صاف ستھرے کھانے کھانے چاہیئں۔ گھر میں کھانے کو درست درجہ حرارت پر رکھنا چاہیے، اور جتنا ہوسکے، باہر کا کھانا کم سے کم کریں۔ تھوڑی سی بھی لاپرواہی مختلف اقسام کے انفیکشن ہوسکتے ہیں لہٰذا کھانے اور پینے میں احتیاط کرنی چاہیے۔

گرم پانی میں نہانے سے پرہیز کریں

نیگلیریا فولیری کو گرم پانی بہت پسند ہوتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ سوئمنگ پول میں کلورین اچھی طرح شامل ہو، یا پھر کم گہرے اور گرم پانی والی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے اجتناب کریں۔

اس لاعلاج اور ہلاکت خیز مرض سے صرف بچا ہی جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ناک کے کلپ خریدیں، اور اپنا سر پانی سے اوپر رکھیں تاکہ پانی کو ناک میں جانے سے بچایا جا سکے۔

اگر ہم یہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تو گرمی سے ناصرف بچا جا سکتا ہے بلکہ صحت کو بھی متوازن رکھا جا سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -