برسلز: یورپ ان دنوں شدید برف باری کی زد میں ہے اور اب تک سات افراد مارے جاچکے ہیں ، آسٹریا ، جرمنی اور اٹلی میں اسکیئرز کو برفانی تودے گرنے کے شدید خطرات لاحق ہیں۔
تفصیلات کے مطابق برف کی تباہ کاریوں سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، دو جرمن اسکیئر ز آسٹریا کے کوہ ِ وورارل برگ پر مارے گئے جبکہ تیسرا اسکیئر پونگو نامی قصبے میں ہلاک ہوا۔
دوسری جانب ، بواریا کے علاقے میں ایک اسکیئر درخت کرنے سے ہلاک ہوا، اسی علاقے کے کوہ تائیسن برگ پر ایک جوان عورت برفانی تودے کی زد میں آکر ہلاک ہوگئی۔اٹلی کے کوہ الپ کو سر کرنے والے کو ہ پیما بھی برف کے اس طوفان کے سامنے نہ ٹھہر سکے اور مارے گئے۔ ریسکیو ٹیم کو ان کی لاشیں کوہ کرسٹالیارا پر 2800 میٹر کی بلندی پر ملیں۔ کو ہ الپ پر مزید لاپتہ افراد کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے۔
فی الحال برفانی تودہ گرنے کا دوسرا سب سے بڑا خدشہ آسٹریائی علاقے میں بواریین الپ پر ہے۔ اسکیئرز کو وارننگ جاری کردی گئی ہے کہ وہ اس موسم میں اسکینگ کرنے سے گریز کریں اور پہاڑوں کو جانے والی متعدد سڑکیں بھی بند کردی گئیں ہیں۔
اٹلی بھی اس وقت شدید سردی کی لپیٹ میں ہے ، برف باری کا سلسلہ میترا کے مقام تک پہنچ چکا ہے جبکہ نیپلز کے قریبی پہاڑی سلسلے پر بھی برف دیکھی جارہی ہے جو کہ کبھی کبھار ہی ممکن ہوتا ہے۔
سب سے زیادہ آسٹریا اس صورت حال سے متاثر ہے جہاں برف باری کے سبب متعدد اسکول بند کردیے گئے ہیں جبکہ ٹرین سروس بھی متاثر ہوئی ہے۔ آنے والے دنوں میں مزید برف باری کا امکان ہے ، امید ہے کہ جمعرات تک مزید ۴ فیٹ برف باری ہوجائے گی۔