تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد انتقامی حملوں کا خدشہ

پیرس : داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد انتقامی حملوں کا خدشہ ہے ، جس کے باعث فرانس میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے ، فرانسیسی وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ عوامی تقریبات میں زیادہ چوکس ہونے کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد انتقامی حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے ، فرانسیسی وزیر داخلہ کرسٹوفی کاسٹنر نے شام میں داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد پولیس کو چوکس رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگجو گروپ کے سربراہ کی موت کے ردعمل میں ملک میں حملے ہوسکتے ہیں۔

فرانسیسی وزیر داخلہ نے پولیس کے نام ایک خط میں کہا کہ ابوبکر البغدادی کی موت کے بعد جہادیوں کے پروپیگنڈے میں شدت آسکتی ہے،اس میں انتقامی حملوں کا کہا جاسکتا ہے ،اس لیے آیندہ دنوں میں ہونے والی عوامی تقریبات میں زیادہ چوکس ہونے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں : ابوبکر البغدادی نے خودکش حملے میں اپنے 3 بچوں کو بھی مارا، امریکی صدر ٹرمپ

یاد رہے امریکی اسپیشل فورسز نے ٹرمپ کی منظوری سے ادلب میں آپریشن کیا، جس کے نتیجے میں ابوبکر البغدادی مارا گیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ ابوبکر البغدادی کی موت کی تصدیق کی تھی اور کہا اس کے ساتھ کئی دہشت گرد بھی مارے گئے، آپریشن کے دوران کوئی امریکی فوجی ہلاک نہیں ہوا ہے، ابوبکر البغدادی شام میں ایک سرنگ میں موجود تھا، آپریشن کے دوران وہ خودکش دھماکے میں مارا گیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ البغدادی کی لاش مسخ ہوچکی ہے، ڈی این اے سے شناخت ہوگئی ہے، ابوبکر البغدادی بیمار ذہنیت کا انسان تھا، اس نے ا خودکش حملے میں اپنے تین بچوں کو بھی مارا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب وائٹ ہاؤس میں اس کارروائی کو براہِ راست ملاحظہ کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -