تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

بڑھتی عمر میں ہائی بلڈ پریشر کی علامات اور اس کا علاج

بڑھتی عمر میں ہائی بلڈ پریشر ایک اہم مسئلہ ہے جسے معمولی سمجھنا یا علاج میں سستی کا مظاہرہ کرنا بہت بڑی تکلیف کا سبب بن سکتا ہے۔

بلڈ پریشر یا ’بی پی‘ کیا ہے؟

دل کی دھڑکن میں بےترتیبی۔ پیشاب میں خون آنا، سینے، گردن یا کانوں پر دباؤ اور اس سے ہٹ کر بھی کئی بار لوگوں کو کچھ ایسی علامات کا سامنا ہوتا ہے جو ہائی بلڈ پریشر سے منسلک ہوسکتی ہیں۔

ہمارے دل کی دھڑکن جسم میں خون کی گردش اور مطلوب توانائی اور آکسیجن مہیا کرتی ہے، اس گردش کے دوران نسوں کی دیواروں پر دباؤ پڑتا ہے اس دباؤ کی کیفیت کم ہو یا زیادہ یہی بلڈ پریشر ہے۔

اسے جاننے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ آپ ڈاکٹر سے اس کا باقاعدہ معائنہ کروائیں۔ جب بی پی کی پیمائش ہوتی ہے تو اسے دو اعداد میں لکھا جاتا ہے مثلاً 120/80 ایم ایم ایچ جی یا 80 نیچے اور 120اوپر ہو یہی نارمل بلڈ پریشر ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کیا ہے؟

اگر ہمارا نیچے کا بلڈ پریشر 90 اور اوپر کا 140 ہو یا اس سے زائد ہو اور یہ کیفیت کئی دنوں تک برقرار رہے تو آپ کو ہائی بلڈ پریشر ہو سکتا ہے یا اگر دونوں میں سے ایک عدد بھی زیادہ ہو تو ہائی بلڈ پریشر ہو سکتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر سےہم اپنے آپ کو بیمار محسوس نہیں کرتے لیکن یہ خطرناک ہے۔اگر اس کو کم نہ کریں تو یہ دل،خون کی نسوں اور دوسرے اعضاء کو برباد کر سکتا ہے اور سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر میں بہتر غذا

دراصل ہماری خوراک ہی ہماری دشمن بن جاتی ہے کیونکہ ہم بے احتیاطی میں وہ سب غذائیں لیتے رہتے ہیں جو مضر صحت ہوتی ہیں مثلاً ہمیں سب سے پہلے نمک کی مقدار کم سے کم کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ عموماً ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو نمکین غذاؤں اور کچا نمک کھانے سے رغبت ہوا کرتی ہے۔اگر ہائی بلڈ پریشر روکنا ہے تو نمک کو تقریباً خوراک سے زائل کرنا ہو گا۔ نمک کا توڑ کرنے والی چند غذاؤں کی تفصیل درج ذیل ہے۔

چقندر
ہائپر ٹینشن نامی جریدے میں ماہرین غذائیت کی شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چقندر کاجوس پینے سے بلڈ پریشر میں کمی ہوسکتی ہے ۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر ہماری خوراک میں ا یسی سبزیاں استعمال کی جائیں جن میں نائٹریٹ شامل ہوتو ہم آسانی سے دل کی صحت کو بہتر کر سکتے ہیں ۔ دماغی طاقت کے لیے مفیدمسلز کو زیادہ آکسیجن کی فراہمی کے ساتھ ساتھ چقندر دماغ کو بھی زیادہ آکسیجن پہنچا تاہے .اس کو سلاد یا جوس کی شکل میں استعمال کرنا فائدہ مند ہے۔

ٹماٹر
ٹماٹر میں لائکوپین موجود ہوتا ہے اور یہ جزو بلڈ پریشر کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ روزانہ کی خوراک میں کچی سلاد شامل کرکے خراب کولیسٹرول کو بہت حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

انڈے کی سفیدی
اپنے دن کا آغاز اچھے ناشتے سے کرنا ضروری ہے اور اسے طرز زندگی میں شامل کرنا اور بھی اہمیت رکھتا ہے۔ دن کے آغاز میں ہمارے جسم کو پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے۔ جدید تحقیق زردی کو بھی نقصان دہ قرار نہیں دیتی مگر کم از کم ایک انڈے کی سفیدی تو کھائی جاسکتی ہے۔

تربوز
موسم گرما میں بلاناغہ ہر روز تھوڑا سا تربوز خالی پیٹ کھانا مفید ہے، تربوز دوران خون کو کنٹرول اور بلڈ پریشر کو معمول میں رکھتا ہے۔

کشمش
خشک میوے کا کوئی موسم نہیں ہوتا بس اعتدال سے اور کم مقدار میں گرمیوں میں بھی استعمال کیا جائے تو صحت برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ کشمش کی تھوڑی سی مقدار ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کر سکتی ہے۔گرمیوں میں کشمش کے چند دانے کھانے سے صحت پر اچھا اثر پڑتا ہے۔

سبز سبزیاں
گوشت مرغی کا ہو یا بھیس کا ہائی بلڈ پریشر میں نقصان دہ ہوتا ہے۔اگر دل چاہتا ہے تو مقدار کم کر دیں اور ہر کھانے کے وقت یقینی بنائیں کہ آپ کی آدھی پلیٹ سبزیوں سے بھری ہو۔ سبز رنگ کی سبزیاں معدنیات کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں خاص کر ہمیں میگنیشیئم اور آئرن درکار ہوتا ہے جو ان سبزیوں کا خاص جزو ہیں۔ اور اگر ان سبزیوں کو ادرک اور لہسن کے ساتھ تیار کیا جائے تو بہتر ہے۔

صبح کے اوقات میں چہل قدمی 

اس کے علاوہ روزانہ کھلی فضا میں 10 سے 15 منٹ صرف گہری سانسیں لینے سے بلڈ پریشر نارمل ہوتا ہے تاہم نوٹ کر لیں کہ آپ نے ایک منٹ میں تقریباً 6 بار سانس لی۔چھوٹے سانس لینے سے جسم میں سوڈیم جمع ہوتا ہے جبکہ گہری اور آہستہ سانس لینے سے آکسیجن زیادہ مل جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ورزش کے لئے وقت نکالیں اور بلڈ پریشر کی مانیٹرنگ کرتے رہیں۔

Comments

- Advertisement -