تازہ ترین

اسکاٹ لینڈ پولیس کا حجاب کو یونیفارم کا حصّہ بنانے کا فیصلہ

لندن : اسکاٹ لینڈ پولیس نے حجاب کو یونیفارم کا اختیاری حصّہ بنادیا کیونکہ حجاب مسلم خواتین کو پولیس میں خدمات سرانجام دینے کی ترغیب دلاتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ پولیس میں خدمات سرانجام دینے والی مسلم خواتین پہلے اپنے افسران کی اجازت سے مذہبی حجاب پہنتی تھی لیکن اب حکام نے حجاب کو پولیس یونیفارم کا حصّہ بنادیا ہے۔

اسکاٹ لینڈ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ فورس کو "ان برادریوں کا نمائندہ” بنانے کے لئے کام کر رہی ہے جن کی ہم خدمت کرتے ہیں۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسکاٹش پولیس مسلم ایسوسی ایشن (ایس پی ایم اے) کی جانب سےاسکاٹ لینڈ پولیس کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے جسے سنہ 2010 میں مسلم برادری کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کےلیے تشکیل دی گیا تھا۔

چیف کانسٹیبل فل گورملے نے کہا: "مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ مسلم برادری ،پولیس افسران اور عملہ دونوں کی جانب سے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا۔

مجھے امید ہے کہ ہمارے یکساں اختیارات میں یہ اضافہ ہمارے عملے کو مزید متنوع بنانے اور زندگی کی مہارتوں میں اضافہ کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس کے آغازمیں اسکاٹش پولیس اتھارٹی کو دی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2015/16 میں اسکاٹ لینڈ پولیس میں شامل ہونے کے لئے 4،809 درخواستیں موصول ہوئی تھیں ، جن میں سے 127 نسلی پس منظر سے تھیں۔

واضح رہے کہ میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے ایک دہائی قبل حجاب کو یونیفارم کا حصّہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

ایس پی ایم اے کے چیئرمین فہد بشیر کا کہنا تھا کہ ’میں خوش ہوں کہ اسکاٹ لینڈ پولیس کی جانب سے ایک بہترین قدم اٹھایا گیا ہے کہ جو درست راہ کی طرف مثبت قدم ہے۔

فہد بشیر کا کہنا تھا کہ ’کوئی شک نہیں ہے کہ مذکورہ فیصلے کے بعد مسلم خواتین اور دیگر اقلیتی برادری کی خواتین کو اسکاٹ لینڈ میں خدمات سرانجام دینے کےلیے حوصلہ ملے‘۔

Comments

- Advertisement -