بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے کرکٹ کھیلنے آئی ہوئی بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کو نشانے پر رکھ لیا اور ٹی ٹوئنٹی میچ کے دن ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
ہندو انتہا پسندوں نے پہلے پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے بھارت کو نو گو ایریا بنانے کی کوشش کی اور اب جب سے بنگلہ دیش میں بھارت کی حامی حسینہ واجد کی حکومت ختم ہوئی ہے تب سے وہ بنگلہ دیش کے پیچھے پڑ گئے ہیں۔
بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم جو دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کھیلنے کے لیے بھارت میں موجود ہے۔ اس کو ہندو انتہا پسندوں کے نفرت انگیز اقدامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اب 6 اکتوبر کو شیڈول ٹی ٹوئنٹی میچ کے دن گوالیار میں ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق گوالیار کے مدھو راؤ شندھو اسٹیڈیم میں بھارت بنگلہ دیش ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ 6 اکتوبر کو کھیلا جائے گا تاہم انتہا پسند تنظیم ہندو محاسبہ نے میچ نہ ہونے دینے کا اعلان کرتے ہوئے اس روز شہر بھر میں ہڑتال کی کال دے دی ہے۔
اس سے قبل ہندو انتہا پسند بنگلہ دیش سے سیریز ہی منسوخ کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں جو زور پکڑ رہا ہے اور کل سے کانپور میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کے موقع پر بھی مہاسبھا نے اسٹیڈیم کے باہر احتجاج کی دھمکی دی ہے۔
ان دھمکیوں کے پیش نظر دونوں ٹیموں کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔