تازہ ترین

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

سعودی عرب میں رمضان المبارک کے حوالے سے پتھروں پر تاریخی نقش نگاری

ریاض : سعودی عرب میں تاریخ اور تہذیب وتمدن کے ایک دلدادہ شہری نے مملکت کے شمال میں صدیوں پرانی پتھروں پر نقش و نگاری کا پتا چلایا ہے۔

تفصیلات کے مطابق شمالی سعودی عرب میں تیماء کے علاقے میں پتھروں پر کندہ کی گئی عبارتیں ملیں جن میں سے بعض عبارتوں میں رمضان المبارک کے حوالے سے بھی پیغام شامل ہیں۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک چٹان پر لکھی عبارت سے اندازہ ہوتاہے کہ وہ عبارت حفص بن عمر کی ہے۔ غالبا یہ وہی شخصیت ہیں جو حفص بن عاصم بن عمر کے نام سے جانی جاتی ہیں، ان کی تاریخ وفات 92ھ یا 98 ھ بتائی جاتی ہے۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تیماءمیں موجود تاریخی نقوش کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایک شہری عبدالالہ الفارس نے کہاکہ چٹانوں پرموجود تاریخی نقش ونگاری کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اور ممکنہ اقدامات کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جس علاقے میں یہ چٹانیں موجود ہیں وہ تبوک گورنری کا حصہ ہے اور نقش و نگاری کی تاریخ اموی خلیفہ ھشام بن عبدالملک کے دور کی معلوم ہوتی ہے۔

واضح کہ سعودی عرب میں ایسی بہت ہی جہگیں و سیاحتی مقامات موجود ہیں جہاں زمانہ قدیم کی نقش و نگاری دریافت موجود ہیں۔ ایسا ہی ایک شہر سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع صحرائی سیاحتی مرکز حبہ ہے۔

مزید پڑھیں : سعودی عرب کے قدیم شہر جبہ میں تاریخ کا پہلا کھلا میوزیم

حبہ ہجری دور کے قدیم ترین انسانی مراکز کے کھنڈرات ہیں جہاں چٹانوں پر مختلف نقوش اور جانوروں کی تصویریں بنی ہوئی ہیں۔

جبہ قدیم انسانی تاریخ کا ایک کھلا عجائب گھر ہے جسے یونیسکو نے سنہ 2015 میں عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کیا تھا، اب سعودی محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ نے اسے جدید خطوط پر استوار کر دیا ہے۔

Comments

- Advertisement -