تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

ہالینڈ کی فضائی کمپنی کا ایران کے لیے پروازیں روک دینے کا اعلان

ایمسٹرڈم: ہالینڈ کی فضائی کمپنی کے ایل ایم نے ایک اعلان میں بتایا ہے کہ وہ آئندہ ستمبر میں دارالحکومت ایمسٹرڈم سے تہران کے لیے اپنی پروازیں روک دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ منفی اقتصادی توقعات کے پیش نظر کمپنی نے رواں برس 24 ستمبر سے تہران کے لیے اپنی پروازیں روک دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

کمپنی نے اپنی فیصلے کے حوالے سے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے، تاہم یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تہران پر امریکی پابندیاں دوبارہ سے عائد ہونے جارہی ہیں اور یورپ میں دہشت گرد کارروائیوں کی کوشش کرنے والے ایرانیوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

ہالینڈ کی فضائی کمپنی نے 2013 میں ایران کے لیے اپنی پروازیں روک دی تھیں، تاہم جوہری معاہدے پر دستخط کے بعد 2016 میں کے ایل ایم نے ایک بار پھر تہران کے لیے اپنی پروازوں کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔

ہالینڈ کی کمپنی کا یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ فرانس، جرمنی اور آسٹریا تینوں بیلجیم کے ساتھ تعاون میں مصروف ہیں تاکہ 30 جون کو پیرس میں ایرانی تنظیم مجاہدین خلق کی کانفرنس میں ناکام بم حملے کے منصوبہ ساز کے حوالے کیا جاسکے۔

یہ شخص جرمنی میں گرفتار کیا جانے والا 47 سالہ ایرانی سفارت کار اسد اللہ اسدی ہے، آسٹریا نے اس سفارت کار سے سفارتی مامونیت واپس لے لی ہے، اس اقدام کا مقصد برسلز میں اس سفارتکار اور دونوں حملہ آوروں کے خلاف عدالتی کارروائی کی راہ ہموار کرنا ہے۔

دونوں حملہ آوروں کا تعلق ایران سے ہے اور ان کے پاس بیلجیم کی شہریت ہے، ان کے علاوہ تین اور افراد ہیں جنہیں فرانس سے گرفتار کیا گیا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

Comments

- Advertisement -